• صارفین کی تعداد :
  • 3735
  • 6/14/2011
  • تاريخ :

عورت گھر کي اہم ہستي اور کنبے کا مہکتا پھول (حصّہ دوّم)

پرده والي عورت

قائد انقلاب اسلامي نے خاندان کے سلسلے ميں مغرب کے غلط نظرئے کو دوسري بڑي مشکل قرار ديا جو مغربي معاشروں ميں عورتوں کے سلسلے ميں بحرانوں کي جڑ ہے۔

قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے فرمايا کہ مغرب کے برخلاف، خاندان اور عورت کے مقام و مرتبے کے سلسلے ميں اسلام کا نظريہ بالکل واضح اور روشن ہے اور پيغمبر اسلام اور ائمہ اطہار عليہم السلام نے اپنے مختلف اقوال ميں اس بلند مقام پر خاص تاکيد فرمائي ہے۔

قائد انقلاب اسلامي نے عورت اور خاندان کے سلسلے ميں اسلام کے نقطہ نگاہ اور احکامات پر عمل درآمد کے لئے با قاعدہ قانوني بنيادوں اور ان کي اجرائي ضمانت کي ضرورت پر زور ديتے ہوئے فرمايا کہ اسلامي انقلاب کے بعد بہت سے کام انجام دئے گئے ليکن عورت کے بارے ميں اور خاندان کے ماحول کے طرز عمل کے سلسلے ميں ہنوز کچھ نقائص ہيں جنہيں رفع کيا جانا چاہئے۔

قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ خاندان کا ماحول عورت کے لئے ايک محفوظ، با عزت اور پرسکون ماحول ہونا چاہئے تاکہ عورت کنبے کي حفاظت کے اپنے فريضے کو بنحو احسن انجام دے سکے۔

قائد انقلاب اسلامي نے انقلاب سے قبل عورت کے سلسلے ميں رائج ہولناک انداز فکر اور سلوک کا حوالہ ديتے ہوئے فرمايا کہ ايراني عورت اپنے سچے گوہر ايمان کے ذريعے اس تباہ کن ماحول پر غالب آئي اور انقلاب کي فتح اور تسلسل کے بنيادي ستونوں ميں تبديل ہو گئي۔

قائد انقلاب اسلامي نے گزشتہ تين عشروں کے دوران عورت کے مقام و مرتبے کے ارتقاء کے عمل سے متعلق مثبت طرز فکر کو حقيقت پسندانہ طرز فکر قرار ديا اور مختلف سياسي، سماجي، ثقافتي اور خاص طور پر علمي ميدانوں ميں عورتوں کي قابل تعريف پيشرفت کا حوالہ ديتے ہوئے فرمايا کہ اس افتخار آميز عمل کي چوٹي پر شہداء اور مجاہدين کي مائيں اور بيوياں صبر و استقامت کے قابل تقليد نمونوں کي حيثيت سے کسي کہسار کي مانند کھڑي نظر آتي ہيں اور دوسروں کو ايمان و ايثار کا درس ديتي ہيں۔

قائد انقلاب اسلامي نے ساتھ ہي يہ تاکيد بھي فرمائي کہ يہ مثبت طرز فکر خاميوں کے نظر انداز ہونے کا باعث نہيں بننا چاہئے بلکہ نقائص اور مشکلات کي صحيح نشاندہي اور ان کے ازالے کے ذريعےعورتوں کے سلسلے ميں اسلامي جمہوريہ کے کامياب تجربے کو اور سرعت بخشنا اور دنيا ميں رائج مغرب کي غلط ثقافت پر غالب آنا چاہئے۔

قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ عورتوں کے سلسلے ميں بنيادي کام خاتون مفکرين کے مطالعات اور تحقيقات کي روشني ميں انجام دئے جائيں تاکہ بفضل پروردگار عورتيں اس ميدان ميں بڑے قدم اٹھائيں اور اسلامي جمہوريہ ايران روز بروز اپنے بلند اہداف کے قريب پہنچے۔

قائد انقلاب اسلامي نے بحث و مطالعے اور تحقيق کے لئے عورتوں اور خاندان کے موضوع کو انتہائي اہميت کا حامل قرار ديتے ہوئے فرمايا کہ اسي بات کے مد نظر اسٹريٹيجک نظريات کے سلسلہ وار اجلاسوں کا آئندہ زير بحث آنے والا ايک موضوع عورتوں اور خاندان کا موضوع ہے۔

قائد انقلاب اسلامي نے اس اجلاس سے متعلق بحث ميں دانشور خواتين کي سنجيدہ شراکت کي دعوت دي اور فرمايا کہ عورت کے مسئلے سے متعلق ابواب کو ماہرانہ اور عالمانہ انداز ميں اور خالص اسلامي و انقلابي منابع کي بنياد پر اسٹريٹيجک نظريات کے اجلاس ميں پيش کيا جانا چاہئے تاکہ اس سے حاصل ہونے والے نتائج آئندہ کي منصوبہ سازي اور اجرائي اقدامات کي بنياد قرار پائيں۔

آج کے اجتماع ميں قائد انقلاب اسلامي کے خطاب سے قبل دس دانشور خواتين نے مختلف سياسي، سماجي اور ثقافتي موضوعات کے سلسلے ميں اپنے نظريات پيش کئے۔

 بشکريہ اردو ريڈيو تھران


متعلقہ تحريريں :

زبردستي پردہ  کروانے کي وضاحت ( حصّہ چہارم )

 زبردستي پردہ  کروانے کي وضاحت ( حصّہ سوّم )

زبردستي پردہ  کروانے کي وضاحت (حصّہ دوّم)

زبردستي پردہ  کروانے کي وضاحت

مستحکم گھرانے کيلئے مياں بيوي کي صفات و عادات سے استفادہ