• صارفین کی تعداد :
  • 2667
  • 5/28/2011
  • تاريخ :

تمام والدین کی  آرزو (حصّہ سوّم)

والدین

اگر آپ بچے کا احترام کریں گے تو اس کے ذہن میں اپنے آپ کے متعلق ایک مثبت تصویر کشی ہوگی ۔ اس کی خود اعتمادی میں اضافہ ہو گا اور  وہ اپنی شخصیت میں نکھار لانے کی کوشش کرے گا ۔

احترام کو بھی محبت کی طرح الفاظ سے یا عمل سے ظاہر کیا جا سکتا ہے ۔ جب بچہ کوئی بات بتاۓ تو آپ کو چاہیۓ کہ آپ اس کی طرف متوجہ ہوں ، اس کی طرف دیکھیں ، اس کی بات کو غور سے سنیں اور بات ختم ہونے سے قبل کسی بھی دوسرے کام میں مگن نہ ہوں ۔ بچے کی مناسب الفاظ کے استعمال میں  رہنمائی کریں ، اس کی ہچکچاہٹ کو دور کرنے کی کوشش کریں ، اس سے مشورہ لیں تاکہ اس  کے اعتماد میں اضافہ ہو ۔

 زیادہ تر بچوں پر نصیحت کا اچھا اور مثبت اثر ہوتا ہے  لیکن بعض ایسے بھی ہوتے ہیں جن کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی اور نصیحت کی غرض سے کی جانے والی باتوں کو ایک کان سے سنتے ہیں اور دوسرے کان سے نکال دیتے ہیں ۔ ایسے بچوں کو جب ان کی غلطی کی سزا ملتی ہے یا ان کے کاموں کا نتیجہ برا آنے پر اپنی غلطیوں کا احساس ہوتا ہے  ۔  یہاں یہ بات بھی توجہ طلب ہے کہ جب والدین کا بچوں کے ساتھ رابطہ نصیحتیں  کرنے پر منحصر ہو تو وقت ضرورت بچوں پر ان نصیحتوں کا اثر نہیں  ہوتا ہے اور یہ بات انہیں روز مرّہ کا معمول لگتی ہے ۔ 

بچہ جو بھی اچھا کام کرکے خوشی محسوس کرے تو اس کے کام کو خدا سے نسبت دیتے ہوۓ اسے دین کی طرف راغب کرنے کی کوشش کریں ۔  ہم مسلمان ہیں اس لیۓ ہمیں چاہیۓ کہ اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت اسلامی طرز پر کریں ۔

بچوں کو تحفہ دینے کی روایت بھی برقرار رکھیں اور صرف  عیدوں پر یا بعض خاص مواقع پر ہی تحائف دے کر جان نہ چھڑائیں ۔ بچے کو کہیں کہ اپنے کھلونے کسی دوسرے بچے کو دیں ۔ بعض بچے اپنے کھلونے دوسروں کو دینے پر ہرگز راضی نہیں ہونگے ۔ ایسے موقع پر ان سے بات کریں  اور کہیں کہ کیا آپ کا دل نہیں کرتا کہ آپ دوسرے بچے کے کھلونے استعمال کریں ؟ کبھی بھی ایسے کاموں میں بچوں کے ساتھ زبردستی نہ کریں ۔ اسے منانے کی کوشش کریں ، آپ کی باتیں سن کر وہ حتما سوچنا شروع کرے گا اور مان جاۓ گا ۔

بچے کو حد سے زیادہ شاباش نہ دیں یعنی ایسا نہ ہو کہ آپ ایسی باتوں کو ہر روز کا معمول بنا لیں اور پھر بچے کے لیۓ یہ عمل عادی ہو جاۓ ۔

جہاں تک ممکن ہو بچے کو جسمانی سزا نہ  دیں بلکہ بہتر ہے اس کی تنبیہ کرنے کے لیۓ قدم بہ قدم آگے جائیں ۔

ختم شد

تحریر : سید اسداللہ ارسلان


متعلقہ تحریریں:

سیرت معصومین علیھم السلام میں تعلیم و تربیت

خوش  اور توانا والدین

اسلامی تربیت کی خصوصیات

میاں بیوی کے درمیان  ہنسی مذاق کے قوائد ( حصّہ دوّم )

اسلام میں تربیت کی روش (حصّہ دوّم)