• صارفین کی تعداد :
  • 3853
  • 4/27/2011
  • تاريخ :

میاں بیوی کے درمیان  ہنسی مذاق کے قوائد ( حصّہ دوّم )

شادی بیاه

ان افراد کی بیویاں غصیلی ہو جاتی ہیں  جو زندگی کو مذاق سمجھتے ہیں اور زندگی کے اہم امور میں سنجیدگی کا مظاہرہ  نہیں کرتے ۔ ایسے حالات میں وہی ہنس مکھ شوہر عذاب آور بن جاتا ہے جو ایک زمانے میں اسے بے حد پیارا لگتا تھا اور اس کی ہنسی مذاق کی باتیں بڑی اچھی لگتی  تھیں ۔ ایسے افراد کو چاہیے  کہ وہ زندگی کو سنجیدگی سے گزاریں اور اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں ۔ 

مذاق کرتے وقت یہ خیال رہے کہ کسی خاص شخص کو   ھدف نہ بنائیں ۔ مذاق موقع کی مناسبت سے ہو جس میں مزاح کا عنصر تو شامل ہو مگر کسی کی دل آزاری نہ ہو ۔

شوخ طبع انسانوں کا ایسا گروہ بھی ہے جو مسخرہ باز ہوتے ہیں اور ہر چیز کا تمسخر اڑاتے ہوۓ اسے ہنسی مذاق سمجھتے ہیں ۔ ایسے افراد کی بیویاں کے اندر سے خوداعتمادی جاتی رہتی ہے کیونکہ وہ ہمشہ مسخرہ بازی کا شکار رہتی ہیں ۔ انہیں اس بات کا ذرا بھی احساس  نہیں ہوتا کہ ان کی اس حرکت کا ان کی بیویوں پر کتنا برا اثر  پڑتا ہے اور کس حد تک ان کے جذبات مجروح ہوتے ہیں ۔  ایسے افراد کو پتہ ہونا چاہیۓ  کہ دوسروں کا تمسخر اڑانے سے ان کی دل آزاری ہوتی ہے اور کسی کو تکلیف پہنچا کر یا کسی کا دل دکھا کر دوسروں کو ہنسانا بےحد برا فعل ہے ۔ اس لیۓ مذاق کرتے وقت یہ خیال رہے کہ کوئی خاص فرد اس کا ھدف نہ بنے ۔

شوخ طبیعت رکھنے والے افراد کا ایک  ایسا گروہ بھی ہے  جو اپنی بیویوں اور دوسرے افراد کا احترام کرتے ہیں اور ہنسی مذاق کو  موقع کی مناسبت سے انجام دیتے ہیں ۔ ایسے افراد دوسرے کے  لیۓ آرام اور خوشی کا باعث بنتے ہیں اور ان کی کوشش  ہوتی ہے کہ ان کے ساتھ بیٹھے افراد  شاد رہیں ۔

اب فرض کر لیں کہ ایک بےحد سنجیدہ شخص کو ایسا جیون ساتھی مل جاۓ  جو نہایت لاپرواہ اور زندگی کو مذاق سمجھتا ہو ۓ کسی بھی چیز کو اہمیت نہ دیتا ہو ۔ ایسا جوڑا اپنی ازدواجی زندگی کے اوایل میں تو مسائل سے دوچار نہیں ہوتا مگر جیسے جیسے وقت گزرتا جاتا ہے اور   انہیں معاشرتی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو ان کی  شخصیات کے درمیان پایا جانے والا فرق سامنے آنا شروع ہو جاتا ہے ۔ سنجیدہ فرد کی کوشش ہوتی ہے کہ اس کا جیون ساتھی پیش آنے والے مسائل کو حل کرنے کے لیۓ سنجیدگی سے غور کرے جبکہ ایسے جیون ساتھی ان مسائل کو غیر اہم سمجھتے ہوۓ وقت گزارنے پر ہی اکتفا کرتے ہیں ۔ اس کے نتیجے میں ایسے افراد کی ازدواجی زندگی مسائل کا شکار ہو جاتی ہے ۔

 بعض افراد اپنے اعتراضات  اور ناپسندیدگی کو بیان کرنے کے لیۓ مذاق کا سہارا لیتے ہیں اور مذاق مذاق میں کنایہ جملات کے ذریعے اپنا مدعا بیان کرتے ہیں ۔ اس  کام میں اگر کسی دوسرے شخص کی توہین نہ تو اس میں کوئی خاص حرج نہیں ہے ۔ ایسے وقت میں آپ اپنے جیون ساتھی کے برتاؤ پر غور کرتے ہوۓ سمجھنے کی کوشش کریں کہ آخر وہ کہنا کیا چاہتا ہے البتہ خیال رہے کہ اس چیز کی تلاش میں آپ کہیں وسوسے کا شکار نہ  ہو جائیں ۔ اس چیز کا خیال رکھیں کہ  میاں بیوی کو اس حد تک ایک دوسرے سے صمیمی ضرور ہونا چاہیۓ کہ ہر کوئی آسانی سے اپنی ناراضگی کو ایک دوسرے سے بیان کر سکے ۔

ختم شد.

تحریر : سید اسداللہ ارسلان


متعلقہ تحریریں:

تربیت اسلامی کا فلسفہ

اسلامی تربیت

میرا  بد صورت جیون ساتھی

میرا  بد صورت جیون ساتھی  ( حصّہ دوّم )

میرا  بد صورت جیون ساتھی  ( حصّہ سوّم )