• صارفین کی تعداد :
  • 2017
  • 11/16/2009
  • تاريخ :

حفيظ جالندهري كي ادبي خدمات- اجمالي جائزه- (حصّہ ششم)

حفيظ جالندهري كي شاعری

حفيظ جالندهري كي ادبي خدمات- اجمالي جائزه- (حصّہ اوّل)

حفيظ جالندهري كي ادبي خدمات- اجمالي جائزه- (حصّہ دوّم)

حفيظ جالندهري كي ادبي خدمات- اجمالي جائزه- (حصّہ سوّم)

حفيظ جالندهري كي ادبي خدمات- اجمالي جائزه- (حصّہ چهارم)

حفيظ جالندهري كي ادبي خدمات- اجمالي جائزه- (حصّہ پنجم)

شاہنامہ اسلام سے  مسلمانوں کی تاریخ کا اہم ترین اور صحیح ترین دور زنده ہو کر اپنے تمام ثمرات و برکات کے ساته ہمارے سامنے آجاتا ہے- یہ ایک ایسا دور ہے جس کے لیے تصوراتی رنگ آمیزی کی ضرورت ہی نہیں- تاریخ نے اس کا ایک ایک واقعہ محفوظ کر رکها ہے کہ کہ تاریخ کے حقائق پس پشت نہ ڈالیے جائیں جہاں تاریخ خاموش ہے وهاں انہوں نے تخیل سے درہم برہم نہ ہوجائے پوری نظم میں انہوں نے اسی احتیاط سے کام لیا ہے جو اچهے نعت گو شاعروں کا خاص ہے – اس لیے پروفیسر میرزا منور نے شاہنامہ اسلام کو بجا طور پر ایک طویل نعت قرار دیا ہے جس کتاب میں شاعری کے مندرجہ ذیل ٹکڑوں جیسے بے شمار نونے موجود ہوں اسے اعلی رزمیہ شاعری قرار نہ دینا قرین انصاف نہیں-

 

تخیل مجه کو لے جاتا ہے اک پر ہول میدان میں
جہاں با ہم بپا ہوتی ہے جنگ انبوه انسان میں
نظر آتا ہے اهرتا ہوا اسلام کا جهنڈا
بہر سو نور پهیلاتا ہوا اسلام کا جهنڈا
مقابل میں گهٹائیں دیکهتا ہوں فوج باطل کی
نظر آتی ہے فرعونی خدائی اوج باطل کی
حق و باطل کی آویزش کا منظر دیکهتا ہوں میں
نظر آتی ہیں تلواریں مجهے سر دیکهتا ہوں میں
صدائیں نعره هائے جنگ کی آتی ہیں کانوں میں
بلند آہنگ تکبیریں سما جاتی ہیں کانوں میں
نظر اتا ہے مجه کو سر خرو ہونا شہیدوں کا
وه اطمینان وه ہنستا ہوا چہره امیدوں کا
علم کے ساے میں سلطان غازی کا بڑهے جانا
سر دشمن پہ افواج حجازی کا چڑهے جانا
وه امن و صلح سے معمور ہو جانا فضاؤوں کا
زمانہ بهر کے سر سے دور ہوجانا بلاؤں کا
مجهے محسوس ہوتا ہے کہ غازی مرد ہوں میں بهی
پرانے لشکر اسلام کا اک فرد ہوں میں بهی
شہادت کے رجز پڑهتا ہوں میدان شہادت میں
رجز پڑهتا ہوں اور بڑهتا ہوں ارمان شہادت میں
عظیم الشان ہوتا ہے یہ منظر پاک بازی کا
شہیدوں کی خموشی غغلہ مردان غازی کا
میرا جی چاہتا ہے اب نہ اپنے آپ میں آؤں
اسی آزاد دنیا کی فضا میں جذب ہو جاؤں

 

یہ نظم لکه کر حفیظ نے اپنے آپ کو حالی، اکبر اور اقبال جیسے اہم ملی شاعروے کے سلسلے سے منسلک کر لیا ہے- جب تک ملت بیضا زنده ہے حفیظ بهی زنده ہے-

 

                                                                                                                                                                  جاری ہے

کتاب کا نام   چند اہم جديد شاعر 
مولف ڈاكٹر خواجه محمد زكريا 
پیشکش شعبۂ تحریر  و پیشکش تبیان