• صارفین کی تعداد :
  • 2702
  • 10/27/2009
  • تاريخ :

حفيظ جالندهري كي ادبي خدمات- اجمالي جائزه- (حصّہ چهارم)

کلیات حفیظ جالندهری

حفيظ كي بہترين غزليں وه ہيں جن ميں تلخي كو ہنسي كے ساته دے كر " تلخابہ شيريں" بنايا گيا ہے

 

مسلسل بتوں كي تمنا كيے جا
مسلسل خدا كو پكارے چلا چل
حشر كے دن بهي اے حفيظ اگر
ہر كوئي بے گناه بن بيٹها
بت خانہ سامنے ہو تو لے كر خدا كا نام
ہے کوئی کام جس کو مسلمان نہ کر سکے
جب كوئي تازه مصيبت ٹوٹتي ہے اے حفيظ
ايك عادت ہے خدا كد ياد كر ليتا ہوں
یاروں کی برہمی پہ ہنسی آگئی حفیظ
یہ مجه سے ایک اور بری بات ہو گئی
مجه سے کیا ہو سکا وفا کے سوا
مجه کو ملتا ہے میری بلا جانے
زندگی سے نپٹ رها ہوگئی
موت کیا ہے میری بلا جانے
دوستی ہی میں دشمنی بهی ہو
یہ نئی رسم و راه مشکل ہے

 

ليكن محض يہي كچه نہيں كہيں محض تلخي ہے اس ميں شعريت ہے اور كہيں شيريني ہے تو وه بهي تاثر  سے خالي نہيں-

حفيظ كي نظميں موضوعات اور ہيئتوں كے تنوع كے اعتبار سے اپنے ہم عصروں ميں سب سے آگے ہيں-

بات اگر ہيئت كے تجربات كي گنتي تك محدود رہے پهر تو شايد يقين سے دعوي نہ كيا جا سكے ليكن شاعري ميں محض خارجي ہيئت اور موضوع مل جل كر يوں ايك ہوجاتے ہيں كہ ان كو الگ الگ نہيں كيا جا سكتا- حفيظ كي نظموں ميں ہيئت اور موضوع سے ايك ناقابل شكست تعلق ركهتي ہے اور يہ نہيں كہا جا سكتا كہ نظم كا تاثر موضوع كي وجہ سے ہے ، آہنگ كے سبب ہے يا ہيئت نے پيدا كيا ہے- طلوع سحر، ابهي تو ميں

جوان ہوں، تاروں بهري رات، برسات، بسنتي ترانہ، رقاصہ و غيره كا مقابلہ، عيد كا چاند، صبح و شام كوہسار، تين نغمہ، دره خيبر اور تصوير كشمير و غيره سے كريں تو بخوبی اندازه ہوجاتا ہے کہ موضوع جس قسم کا ہو حفیظ فن کو اس کے مطابق بنانے پر قادر ہے-

حفیظ کے گیتوں نے اس صنف کو تهیٹروں کی دنیا سے اٹها کر انہیں ادبی وقار بخشا ہے-

انہوں نے بهاشا کے الفاظ کو خارج کر دیا ہے اور یہ ثابت کیا ہے کہ گیت خالص اردو میں لکهے جا سکتے ہیں- انہوں نے گیتوں کو جس طرح مختلف ٹکڑوں میں تقسیم کیا ہے وه خاصے کی چیز ہے غرضیکہ حفیظ کی غزلوں، نظموں اور گیتوں نے اردو شاعری میں نئے رجحانات پیدا کیے ہیں اور ہمارے شعرا کی ایک پوری نسل ہے جوان سے متاثر ہوئی ہے-

                                                                                                                                                          جاری ہے

 

کتاب کا نام  چند اہم جديد شاعر
مولف ڈاكٹر خواجه محمد زكريا
پیشکش  شعبۂ تحریر  و پیشکش تبیان 

 


متعلقہ تحریریں :

اسلامي ادب كي ترويج ميں اقبال كا كردار

ایسا کہاں سے لاؤں کہ تجھ سا کہیں جسے