• قدس کا راستہ کربلا سے گذرتا ہے 2
    • کسی وقت امام امت (رحمۃاللہ علیہ) کے پیغام یعنی قدس کا راستہ کربلا سے گذرتا ہے سے مراد یہ تھی کہ پہلے ہمیں صدام کا کام تمام کرنا پڑے گا
    • قدس کا راستہ کربلا سے گذرتا ہے 1
    • قدس منتظر ہے، امام حسین (ع) نے حریت پسندوں کے لئے دنیا کے ہر مقام پر راستے کھول دیئے جو انشاء اللہ پوری دنیا میں ظلم کی مکمل نابودی پر منتج ہوگا
    • نوجوانان حسيني
    • میں نے شہر کے جنوب میں ایک محلے میں دنیا میں قدم رکھا۔ میری ولادت سے تین سال قبل 1963 میں میرے والد نے ایک انجمن کی بنیاد رکھی تھی جس کا نام تھا
    • عشق حسين (ع) نان شب سے واجب تر 1
    • محرم الحرام کا مہینہ ہم شیعیان اہل بیت (ع) کے لئے بہت زیادہ اہم ہے۔ اصولی طور پر اس مہینے میں ہمارے لباس اور گھروں کا رنگ بدل جاتا ہے
    • عزت کي موت يا ذلت کي زندگي؟ 5
    • اس بے نَسَب ولد بے نَسَب شخص نے مجھے دو چیزوں کے درمیان قرار دیا ہے: شمشیر اور ذلت اور ذلت دور ہے ہم سے (ہیہات منا الذلۃ) اور خداوند متعال ذلت ہمارے لئے قبول نہیں فرماتا نیز
    • عزت کي موت يا ذلت کي زندگي؟ 4
    • ہم تیزی سے تمہاری مدد کو آئے؛ لیکن تم نے ہمارے حق مین اٹھنے والی تلوار ہمارے مد مقابل آ کر سونت لی اور وہ آگ جو ہم اور تم نے مشترکہ دشمن کے خلاف بھڑکائی تھی اس کا رخ تم نے ہماری جانب پلٹا دیا
    • عزت کي موت يا ذلت کي زندگي؟ 3
    • کیا تم نہیں دیکھتے کہ حق پر عمل نہیں ہورہا اور باطل سے پرہیز نہیں کیا جارہا، بے شک مؤمن کو حق حاصل ہے کہ لقاء اللہ (موت) کی طرف رغبت رکھے
    • عزت کي موت يا ذلت کي زندگي؟ 2
    • لیکن اگر ظلم و ذلت قبول کرنے کا مسئلہ ہجرت سے بھی حل نہ ہو تو کیا کیا جائے؟ اگر ظلم و جبر کی مشینری اور جابرحکمران اپنے تسلط کی وسعت اور اپنی ہمہ جہت طاقت کے ذریعے مؤمن کو دو راہے پر لاکھڑا کردیں
    • عزت کي موت يا ذلت کي زندگي؟ 1
    • اگر زندگی پر حکمفرما حالات اس طرح سے دگرگوں ہوجائیں کہ اس میں مؤمن کے لئے عزتمندانہ زندگی بسر کرنا ممکن نہ ہو تو اس حالت میں ذمہ داری کیا ہے؟
    • عاشورا کے خوبصورت واقعات 15
    • تیسری بات جو ان کی توبہ کی خوبصورتی میں آضافہ کررہی ہے وہ، ایک جملہ ہے جو انھوں نے شب عاشورا امام حسین (ع) کے جواب میں ادا کیا۔ یہ وہ وقت تھا ج امام حسین علیہ السلام شمع بجھادی
    • عاشورا کے خوبصورت واقعات 14
    • زہیر بن قین نے اس کے بعد اپنی زوجہ کو سفر کے لئے کھانے پینے کی اشیاء اور کچھ مال دیا اور اور اپنے عموزادگان سے کہا کہ ان کی زوجہ کو منزل مقصود تک پہنچادیں۔
    • عاشورا کے خوبصورت واقعات 12
    • اپنی تلوار تمہارے اوپر اتارتا ہوں اور حمایت کرتا ہوں بہترین انسانوں کی جو سرزمین خیف میں سکونت پذیر ہوئے ہیں اور تمہیں مارتا ہوں اور اس میں مجھے کوئی افسوس نہیں ہے
    • عاشورا کے خوبصورت واقعات 9
    • دنیا میں تائبیں بہت گذرے ہیں اور بعد میں ہونگے لیکن کوئی بھی توبہ زہیر بن قین اور حر بن یزید ریاحی کی توبہ جیسی نہ ہوئی۔
    • عاشورا کے خوبصورت واقعات 8
    • جو بھی ہماری راہ میں اپنے خون اور اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنا چاہے اور اپنے آپ کو لقائے پروردگار کے لئے تیار پاتا ہو وہ اس عزیمت میں ہمارا ساتھ دے کہ ہم صبح کو روانہ ہورہے ہیں۔
    • امام حسين عليہ السلام کا خطبہ
    • شکر و سپاس خداوند متعال کے لئے مخصوص ہے، وہ جو چاہے گا وہی ہوگآ، کسی میں کوئی کام انجام دینے کی قوت نہیں ہے مگر اللہ کی مدد کے سائے میں، درود و سلام خدا کے رسول (ص) ہو!
    • عاشورا کے خوبصورت واقعات 6
    • اور ایک دوسری روایت میں وارد ہوا ہے کہ عبداللہ بن زیبر نے [بظاہر عرفات میں یا عرفات کے راستے میں] امام حسین (ع) سے عرض کیا کہ مکہ واپس چلے جائیں اور حرم میں قیام کریں۔
    • خوبصورت ترين احترام
    • سیدالشہداء علیہ السلام مکہ میں داخل ہوئے اور چار مہینے وہیں قیام فرمایا اور مختلف گروہوں سے بات چیت کی اور کوفہ اور بصرہ نیز افراد کے لئے متعدد خطوط روانہ کئے اور عمرہ مفردہ کے عنوان سے بیت اللہ کی زیارت کی اور اہل قبور کی زیارت کا بھی اہتمام کیا۔
    • عاشورا کے خوبصورت واقعات 4
    • اور بتحقیق کہ میں نے (یزید کے خلاف) خروج فتنہ و فساد پھیلانے یا اپنے آپ کو مصروف کرنے اور خودنمائی کی نیت سے نہیں کیا بلکہ میں نے اپنے جد رسول اللہ (ص) کی امت میں اصلاح کا ارادہ کیا ہے
    • عاشورا کے خوبصورت واقعات 3
    • وصیت معمول کے مطابق مالی اور عبادی سفارشات کا مجموعہ ہوتی ہے؛ لیکن محمد بن حنفیہ کو امام (ع) کی وصیت منفرد خصوصیات اور خوبصورتیوں کی حامل ہے
    • خوبصورت انتخاب
    • یزید نے معاویہ بن ابی سفیان کی موت کے بعد ایک خط مدینہ کے والی ولید بن عتبہ کے لئے بھجوایا
    • عاشورا کے خوبصورت واقعات 1
    • اس مقالے کاعنون عاشورا کی خوبصورتیاں رکھنا چاہتا تھا کیونکہ تقاریر کا ایک سلسلہ بھی اسی موضوع پر چلتا رہا ہے
    • اشاعت اسلام کے مرکزي ايشيا پر اثرات
    • اسلام کی آمد سے قبل اس دنیا میں جہالت کے بادل چھاۓ ہوۓ تھے ۔ ہر طرف ظلم و جبر کا بازار گرم تھا اور معاشرے میں انسان بہت ہی ذلت کی زندگی گزارنے پر مجبور تھا مگر اسلا م کی آمد کے بعد انسانی معاشرے کو ایک نئی زندگی نصیب ہوئی
    • عاشوراء کی عظمت کے اسباب (29)
    • امام خمینی (رحمۃ اللہ علیہ) نے اپنے جد امجد امام حسین علیہ السلام کی مانند کسی حال میں بھی اپنے اصولی موقف سے پسپائی اختیار نہیں کی اور استکبار اور اہل شرک و نفاق کو للکارتے ہوئے فرمایا
    • عاشوراء کی عظمت کے اسباب (28)
    • جب طاغوتیوں نے امام (رحمۃاللہ علیہ) کو گرفتار کیا اور تھران میں ایسے جیلخانے میں منتقل کردیا جس میں ان کے قتل کا امکان بھی تھا
    • عاشوراء کی عظمت کے اسباب (26)
    • سید قطب سورہ غافر کی چالیسویں آیت کی تفسیر میں لکھتے ہیں: ظاہری صورت میں اور چھوٹے اور ناچیز معیاروں کے مطابق امام حسین (ع) کی شہادت ایک شکست و ہزیمت تھی
    • عاشوراء کی عظمت کے اسباب (25)
    • زینب (س) نے، کربلا کی بہادر خاتون کی حیثیت سے، عظیم مصائب اور صعوبتیں جھیلنے، اور اپنے بھائیوں، بیٹوں اور بھتیجوں کی شہادت کا مشاہدہ کرنے کے کے بعد
    • عاشوراء کی عظمت کے اسباب (24)
    • آپ (ع) کے خاندان اور اصحاب کے تمام افراد نے واضح کردیا کہ ہم اپنی استواری آپ کی ہمراہی میں اور اپنی غیرت و حمیت کو حق کے تحفظ و دفاع میں دیکھتے ہیں، انھوں زور دے کر کہا
    • عاشوراء کی عظمت کے اسباب (22)
    • آپ (ع) کربلا کی جان سوز گرمی میں بے وفا کوفیوں کے درمیان، کثیر دشمنوں کے بیچ اور ایسے حال میں کہ موت نے ایک خوفناک اژدہے کی صورت میں آپ (ع) اور آپ (ع) کے اعوان و انصار کو نگلنے کے لئے منہ کھول رکھا تھا
    • عاشوراء کی عظمت کے اسباب (21)
    • امام (ع) نے پلیدی کے لشکر سے خطاب کرتے ہوئے ان کی انسانی کرامت اور ایمانی عزت کو زندہ کرکے بالیدگی عطا کریں اور ان کو اس حقارت و ذلت سے نجات دلائیں جس سے وہ دوچار ہوگئے تھے
    • عاشوراء کی عظمت کے اسباب (20)
    • جب امام (ع) کو حر کی سماجت اور ہٹ دھرمی کا سامنا کرنا پڑا کہ اور آپ (ع) نے جنگ کا شیطانی چہرہ واضح طور پر دیکھ لیا تو اپنے شجاع اور جان نثار ساتھیوں کے سامنے کھڑے ہوگئے اور پرجوش خطبہ دیا
    • عاشوراء کی عظمت کے اسباب (18)
    • مروان اور ولید کو سید الشہداء (ع) کی جانب سے ایسی مزاحمت اور استقامت کی توقع نہ تھی اور دونوں امام علیہ السلام کی معنوی ہیبت کے سامنے حیرت زدہ اور مبہوت رہ گئے