• صارفین کی تعداد :
  • 1963
  • 5/19/2009
  • تاريخ :

نہرو کے دور حکومت میں داخلی امن وامان اور خارجہ پالیسی

جواہر لال نہرو

 جواہر لال نہرو 1947  ء سے لے کر 1964 ء تک  موجودہ ہندوستان  کے وزیراعظم رہے ۔ ان کے ابتدائی پانچ سالوں میں دنیا کی دو بڑی طاقتوں امریکا  اور روس دونوں ہی کی  یہ شدید خواہش تھی کہ ہندوستان ان کے ساتھ  قریبی روابط استور کرے ۔

کشمیر کے معاملے میں ان کی شخصیت بہت ہی متنازیہ  تھی ۔ 1948 ء میں انہوں نے اقوام متحدہ کے فورم پر کشمیر میں راۓ شماری کرانے کا وعدہ کیا تھا مگر 1953 ء میں وہ اپنے اس وعدے سے مکر گۓ اور کشمیر میں راۓ شماری کرانے سے انکار کر دیا  اور اس کے ساتھ  کشمیری سیاست دانوں کی گرفتاریوں کا حکم دے دیا ۔

بین الاقوامی سطح پر غیر وابستہ ممالک کی تحریک کی ابتدا کرنے والوں  میں جواہر لال نہرو بھی شامل تھے ۔ وہ اقوام متحدہ کی بالا دستی کی حمایت کرنے والوں میں شامل تھے ۔ وہ دنیا میں  بننے والے بلاکوں کے خلاف تھے ۔  انہوں نے چین کے ساتھ محتاط تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی اور ان دنوں مغربی ممالک اور  کمیونزم   بلاک میں پائی جانے والی کشیدگی کو کم کرنے کے لیۓ   ان کے درمیان ایک پل کا کام کیا ۔

وہ دنیا میں ایٹمی اسلحہ کے خلاف تھے اور دنیا کو ایٹمی اسلحہ سے پاک  کرنے کے حق میں تھے ۔ 1956 ء میں جب برطانیہ ،فرانس اور اسرائیل نے نہر سوئیز پر حملہ کیا تو جواہر لال نہرو نے ان کے اس اقدام کی مخالفت کی ۔

 1960 ء میں انہوں نے  پاکستان اور ہندوستان کے درمیان پانی کے تنازعے کو حل کرنے کے لیۓ اس وقت کے پاکستانی حکمران جنرل ایوب خان کے ساتھ  " سندھ طاس "  کا معاھدہ کیا ۔  

            شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں:

نئی جنگ سرد کے آغاز میں سرمایہ داری بمقابلہ شیعہ اسلام (حصّہ چهارم)

غزہ کے دردناک المیے پر رہبر انقلاب اسلامی کا پیغام

عالم اسلام اور مغرب کے مابین تعلقات

امریکہ اورعراق کا استعماری معاہدہ