• صارفین کی تعداد :
  • 1594
  • 4/28/2009
  • تاريخ :

نئی جنگ سرد   کے آغاز میں سرمایہ داری بمقابلہ شیعہ اسلام

 (حصّہ دوّم )

نئی جنگ سرد

2003 میں صدام کا تختہ الٹ گیا تو طاقت کا توازن دوسری ضلع کی طرف متغیر ہوا اور ایران کا پلڑا بھاری ہوا جس کے نتیجے میں ایران کے اثر و نفوذ کا قلمرو وسیعتر ہوگیا اور علاقے کے عوام پر ایرانی اثرات بڑھ گئے. آج ایران کا زیر اثر علاقہ لبنان سے مقبوضہ فلسطین کے شمالی علاقوں، شام سے عراق اور خلیج فارس کے کنارے واقع شیخ نشین ریاستوں تک سمجھا جاتا ہے اور مشرق وسطی کا پورا علاقہ ایران کی «حیاتی فضا» سمجھا جاتا ہے.

صدام کی سرنگونی کے بعد عرب دنیا کی جدید تاریخ میں پہلی بار ہم ایک عرب ملک میں عرب- شیعہ حکومت کے ظہور کا مشاہدہ کر رہے ہیں (اور وہ بھی ایسے عرب ملک جو 1950 کے عشرے سے سنی عربوں کے شدید ترین انتظامی اور سیکورٹی اقدامات کے تحت رہا تھا)

اور یہ واقعہ نہ تو سنی عربوں کے لئے اور نہ ہی ان کی حکومتوں کے لئے اور نہ ہی صہیونی ریاست اور امریکہ کے لئے خوشایند نہیں ہے.

شیعہ تحریکوں اور خاص طور پر ایران کے اسلامی انقلاب کا ماضی ان سب کے سامنے ہے. اور وہ «تشیع کی دھماکہ خیز طاقت» سے بخوبی واقف ہیں اور اسی رو سے ان کی بھرپور کوشش ہے کہ شیعیان اہل بیت (ع) کے حصول اقتدار، اور شیعہ ہلال (Shiite Crescent) کی تشکیل، کا عمل ناکام ہوجائے. یاد رہے کہ شیعہ ہلال کی اصطلاح پہلی بار اردن کے بادشاہ عبداللہ دوئم نے استعمال کی تھی.

عراق میں شیعوں کی نسل کشی کا اہتمام اور امریکیوں اور سنی عربوں کی جانب سے اربوں ڈالروں کا استعمال بذات خود اس دعوے کی دلیل ہے.

اسی بنا پر سیاسی جغرافئے میں طاقت کا توازن ایران کے حق میں بگڑ جانا – عالمی فارمولوں اور منصوبوں کے پیش نظر – بعض ملکوں کے لئے سنجیدہ خطرہ ہوسکتا ہے. (جس کی طرف اشارہ ہوچکا) جبکہ بعض دوسروں کے لئے یہی امر ایک مناسب موقع اور فرصت opportunity ہوسکتی ہے.

خطرے اور چیلنجوں کے محاذ کے تکون کی تین اضلاع امریکہ – اسرائیل اور عرب ممالک پر مشتمل ہیں اور جس محاذ کو اسی بنا پر مناسب موقع میسر آیا ہے اس کی تین ضلعین ایران – روس اور چین پر مشتمل ہیں. جس محاذ کو چیلنجوں کا سامنا ہے اس کی اصلی اور مرکزی ضلع امریکہ سے عبارت ہے.


متعلقہ تحریریں:

اسلامی بیداری ، مستقبل اور امۃ کو بیدار کرنے کا سلیقہ

قرآن و سنت کی روشنی میں امت اسلامیہ کی بیداری

مغربی فتنے کا جواب ... تکبیر مسلسل…

عالم اسلام اور مغرب کے مابین تعلقات

امریکہ اورعراق کا استعماری معاہدہ