ھمدان
ہمدان شہر انسانی تہذیب و تمدن کا ایک قدیم مرکز رہا ہے اور بہت سی حکومتوں کا دارلخلافہ بھی رہا ۔ اس شہر کو صوبہ ہمدان کا دارلخلافہ ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے ۔ یہ سطح سمندر سے 1800 میٹر کی بلندی پر واقع ہے ۔ یہ خوبصورت شہر ایران کے دارلحکومت تہران کے شمال مغرب میں 400 کلو میٹر کے فاصلہ واقع ہے ۔ تہران سے ہمدان تک کا سفر بذریعہ زمینی کریں تو براستہ قذوین جانا پڑتا ہے ۔ تہران سے ہمدان تک ہوائی سفر کی سہولت بھی موجود ہے ۔
موجودہ ہمدان شہر کو جدید طرز پر بنایا گیا ہے اور اس شہر کا نقشہ ایک جرمن انجینیئر ( karl frisch ) نے دیا تھا ۔ اب یہاں پرانی طرز کی عمارات کم ہی دیکھنے کو ملتی ہیں ۔
ہمدان شہر کی آب و ہوا گرمیوں میں نہایت ہی خوشگوار اور معتدل سی ہوتی ہے جبکہ سردیوں میں یہاں شدید سردی پڑتی ہے اور برف باری بھی ہوتی ہے ۔ موسم بہار کے ابتدا میں جبکہ موسم خزاں کے آخر میں یہاں شدید بارشیں ہوتی ہیں ۔ ان خوشگوار مہینوں میں اندرون ملک اور باہر سے بہت سے سیاح یہاں آتے ہیں اور اس جگہ کی رنگینیوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں ۔
اس شہر میں دو پہاڑ اپنی خاص خصوصیات کی وجہ سے سیاحوں کو اپنی طرف راغب کرتے ہیں اور ان پہاڑوں پر تاریخی آثار آج بھی دیکھنے کو ملتے ہیں ۔ ان میں سے ایک کا نام "" حکمتان ""ہے جو اکباتان بازار میں واقع ہے جبکہ دوسرے کا نام ماسولہ ہے جو ہمدان شہر کے شمال مشرق میں واقع ہے ۔
ہمدان میں اور بھی بہت سے تاریخی اور تفریحی مقامات ہیں جو سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہوتے ہیں ۔ ان میں چند مشہور مقامات درج ذیل ہیں ۔
1۔ بو علی سینا کا مقبرہ
2۔ صوفی شاعر بابا طاھر کا مقبرہ
3۔ گنبد علویان
4۔ سنگ شیر ( پتھر کا بنا ہوا شیر )
5۔ برج قربان
6۔ بازار شہر ہمدان
7۔ وادی مراد آباد
8۔ وادی عباس آباد
9۔ گنج نامہ
10۔ غار علیصدر
11۔ لالییجن
تحریر و پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان
متعلقہ تحریریں:
قلعہ کریم خان
چھل ستون محل