• صارفین کی تعداد :
  • 8712
  • 3/4/2014
  • تاريخ :

شياٹيکا کے بارے ميں آگاہي

 شیاٹیکا کے بارے میں آگاہی

شياٹيکا  کي بيماري (حصّہ اوّل)

يوں تو شياٹيکا کوئي جان ليوا بيماري نہيں ہے مگر درد کي وجہ سے انساني جسم پر اس کے اثرات بڑے بھيانک قسم کے ہوتے ہيں - روز مرّہ کے کام کاج کي انجام دہي کے دوران بہت دشواري ہوتي ہے اور اقتصادي اور نفسياتي طور پر انسان کو بہت متاثر کرتي ہے -

20 سال سے کم عمر کے افراد ميں يہ مسئلہ بہت کم ديکھا جاتا ہے - جو لوگ زيادہ تر اس بيماري کا شکار ہوتے ہيں ان کي  عمريں 30 سے 50 سال کے لگ بھگ ہوتي ہيں -

شياٹيکا يا درد عرق النساء ، ايک ايسے درد کو کہا جاتا ہے جو  کمر کے نچلے حصّے سے شروع ہوتا ہے اور کولہے کي ہڈي سے ہوتا ہوا ٹانگ کي نچلي طرف کو جاتا ہے - عام طور پر يہ ايک ٹانگ ميں محسوس ہوتا ہے مگر بعض حالتوں ميں يہ دونوں طرف بھي جا سکتا ہے  -

شياٹيکا کي علامات :

* اس بيماري ميں درد کي نوعيت مختلف طرح کي ہو سکتي ہے - يہ ہلکا سا درد بھي ہو سکتا ہے اور تيز ، چھبتا ہوا درد بھي ہو  سکتا ہے - بعض اوقات جلن کا احساس بھي ہوتا ہے -

* بعض مريضوں ميں  کرنٹ نما جھٹکے لگتے ہيں -

* اس بيماري ميں مبتلا مريض  جب کھانسي کرتے ہيں يا ان کو جب چھينک آتي ہے تو ان کے درد کي شدّت ميں اچانک اضافہ ہوتا ہے -

* مريض کا متاثرہ حصہ کمزور ہونا شروع ہو جاتا ہے -

* متاثرہ حصّے ميں بےحسي کا احساس ہوتا ہے اور نوبت يہاں تک بھي آتي ہے کہ مريض اپني ٹانگ يا پاۆں کو ہلانے جلانے سے قاصر ہوتا ہے -

*  مريض کو بيٹھنے والي حالت ميں درد زيادہ محسوس ہوتا ہے ، جھکتے ہوۓ يا گھومتے ہوۓ بھي درد کي شدّت ميں اضافہ ہوتا ہے -

* بعض مريضوں کو صرف ٹانگ ميں درد محسوس ہو رہا ہوتا ہے جبکہ ان کو کمر ميں بالکل بھي درد  کا احساس نہيں ہوتا  ہے مگر اصل مسئلہ کمر کے مہروں ميں ہي ہوتا ہے جس کا درد سرايت کرتے ہوۓ ٹانگ کے نچلے حصّے ميں محسوس ہو رہا ہوتا ہے -  ( جاري ہے )

 

تحرير : ڈاکٹر سيد اسداللہ ارسلان

پيشکش : شعبۂ تحرير وپيشکش تبيان


متعلقہ تحریریں:

کھڑے ہو کر کام کرنا اور اچھي صحت

کندھے ميں تکليف