• صارفین کی تعداد :
  • 7168
  • 12/19/2013
  • تاريخ :

کندھے ميں تکليف

کندھے میں تکلیف

کندھے کا جام ہونا (حصہ اول)

انساني جسم  ہڈيوں ،  پٹھوں ، ليگامنٹس ، شريانوں ، وريدوں اور اعصاب کا ايک مرتب اور منظم قسم کا مجموعہ ہے  اور کندھے کے جوڑ پر بھي اگر آپ غور کريں تو آپ بخوبي ديکھ سکتے ہيں کہ کس قدر ترتيب کے ساتھ بازو کي ہڈي ، جسم کے دھڑ والے حصّے کے ساتھ جڑي ہوئي ہے اور کس منظّم انداز ميں مختلف طرح کے پٹھوں اور ليگامنٹس نے اس جوڑ کو گھيرا ہوا ہے - کندھے کے جوڑ کو ايک کيپسول نما ساخت نے ارد گرد سے گھيرا ہوا ہوتا ہے - کسي بھي وجہ سے اگر يہ کيپسول جکڑا  جاۓ  ، اس ميں سختي آ جاۓ اور ايک نارمل حرکت کي اجازت نہ دے  اور اگر تھوڑي بہت حرکت موجود بھي ہو تو اس کے ساتھ مريض کو شديد درد کا  احساس ہو تو اس خاص حالت کو Frozen Shoulder  کہا جاتا ہے -  اس خاص حالت ميں مريض  خود سے بھي اپنے کندھے کو حرکت نہيں دے پاتا ہے اور اگر دوسرا شخص اس کي مدد کرے اور بازو کو حرکت دينے کي کوشش کرے تب بھي مريض کو درد کا احساس ہوتا ہے -

انساني جسم کي ساخت اور جوڑوں پر اگر ہم غور کريں تو ہم اس نتيجے پر پہنچتے ہيں کہ جوڑ مختلف طرح کے ہوتے ہيں - بعض جوڑ ايسے ہوتے ہيں جن ميں ہميں مضبوطي درکار ہوتي ہے اور بعض ايسے ہوتے ہيں جہاں پر ہميں حرکت درکار ہوتي ہے اور اس جگہ پر ہميں  مضبوطي کي قرباني دے کر ہميں حرکت کو حاصل کرنا پڑتا ہے - ہمارے کندھے کا جوڑ بھي ايک ايسا جوڑ ہے جہاں ہميں مضبوطي کي قرباني ديني پڑتي ہے اور اس جوڑ ميں ہميں چاروں  اطراف ميں آزانہ حرکت درکار ہوتي ہے -

کون سے افراد اس بيماري ميں زيادہ مبتلا ہوتے ہيں ؟

* اس بيماري کا شکار زيادہ تر ايسے افراد ہوتے ہيں جن کي عمريں 40 سال سے لے کر 60 سال کے درميان ہوتي ہيں -

* خواتين اس بيماري کا زيادہ شکار ہوتي ہيں -

* چوٹ لگنے کے باعث بہت سے افراد اس بيماري ميں مبتلا ہو جاتے ہيں - چوٹ کے بعد مريض درد کے خوف کي وجہ سے اپنے بازو کو حرکت نہيں ديتا ہے اور جب ايک لمبے عرصے تک اس خاص حالت ميں بازو رہے تب اس جوڑ ميں مختلف طرح کي تبديلياں رونما ہوتي ہيں اور کندھے کے جوڑ ميں حرکت برقرار نہيں رہتي ہے -   

* سرجري کے بعد مريض اس ميں مبتلا ہو سکتے ہيں اور خاص طور پر چھاتي کي سرجري ميں يہ بيماري زيادہ ديکھي گئي ہے -

* بعض خاص قسم کي بيماريوں ميں مبتلا افراد بھي اس کا شکار ہوتے ہيں - ان بيماريوں ميں ثانوي طور پر کندھے ميں تبديلياں رونما ہوتي ہيں اور مريض کا کندھا جام ہو جاتا ہے - ان بيماريوں ميں دل کي بيمارياں ، ذيابطيس کي بيماري ، آرتھرائٹس  وغيرہ وغيرہ شامل ہيں -

* انسولين لينے والے مريضوں ميں يہ بيماري  زيادہ پائي جاتي ہے - ((جاري ہے )


متعلقہ تحریریں:

پاني کب پينا چاہيۓ ؟

کھڑے ہو کر کام کرنے ميں افاديت