اسلامي انقلاب کي کاميابياں
بيسويں صدي کے آخري حصّے ميں ايران کے اسلامي انقلاب نے دنيا کا نقشہ بدل کر رکھ ديا اور اسلامي دنيا اور کمزور اقوام کے دلوں ميں اميد کي ايک کرن روشن کي - ايران ميں آنے والے اسلامي انقلاب نے اندرون اور بيرون ملک لازوال کاميابياں حاصل کيں - ان کاميابيوں کا اس تحرير ميں احاطہ کرنا ممکن نہيں ہے مگر ہم چند پہلوۆں پر مختصر طور پر بات کرتے ہيں -
1- اسلامي انقلاب کے سياسي ثمرات
الف- سياست داخلي
1-ولايت فقيہ کي بنياد پر حاکميّت اسلام
آسماني اديان کا بنيادي مقصد کفر و شرک کے مقابلے کے ليۓ توحيد کي بنياد پر لڑائي کي دعوت دينا ہے تاکہ انسان کي رشد و تکميل کو ممکن بنايا جا سکے - استکباري طاقتوں نے اپنے خاص مقاصد کے حصول کے ليۓ بڑي سازش کے ذريعے دين اور سياست ميں جدائي کا نعرہ لگانا شروع کيا اور اس طريقے سے وہ اسلامي معاشرے کي نظرياتي ، ثقافتي ، ديني اور قومي اقدار پر اثرانداز ہونے ميں کامياب ہو گۓ - ان غاصب قوّتوں نے کوشش کي کہ اسلامي ممالک کے قدرتي ذخائر پر قبضہ کرکے ان ممالک کے باسيوں کو غم اور مايوسي ميں مبتلا کر ديا جاۓ -
اسلامي انقلاب کي کاميابي نے ان استکباري طاقتوں کي تمام تر سازشوں کو ناکام بنا کر رکھ ديا اور اسلامي نظام کي کاميابي کے ليۓ راہ ہموار کر دي -
حضرت امام خميني رحمتہ اللہ عليہ نے اپني جدوجہد کو صرف غاصب اور اسلام مخالف حکومت کے خاتمے تک ہي محدود نہيں رکھا بلکہ عملي طور پر «ولايت فقيه» کي بنياد پر اسلامي نظام حکومت کو عملي جامعہ پہنايا اور دين و سياست کو ايک جگہ يکجا کرکے ايسا نظام ديا جو دنيا کے ليۓ مشعل راہ ہے -
2- 2500 سالہ شہنشاہي نظام سرنگوں ہوا
ايران ميں شہنشاہي نظام حکومت تھا اور پہلوي خاندان خود کو اس نظام حکومت کا وارث تصوّر کرتے تھے - پہلوي خاندان نے ايران سے اسلامي تشخص کو ختم کرنے کے ليے کثير رقم خرچ کي - شہناہي نظام کي تاريخي حيثيت کو عام آدمي پر واضح کرنے اور عام آدمي پر غاصبانہ اثرات ڈالنے کے ليۓ حکومتي سطح پر جشن کا اہتمام کيا جاتا کہ جس ميں فحاشي اور انساني اقدار کي دھجياں اڑائي جاتيں - ( جاري ہے )
متعلقہ تحریریں:
انقلاب اسلامي ايران اور خواتين
انقلاب اسلامي ايران کے بعد پہلي نماز جمعہ