• صارفین کی تعداد :
  • 661
  • 1/25/2014
  • تاريخ :

عالمي سامراج کے مذموم مقاصد اور شام

عالمی سامراج کے مذموم مقاصد اور شام

شامي جنگي بحران کے حل ميں ايراني مدد (حصہ اول)

شام ميں سرگرم بيروني طاقتيں (حصہ دوم)

اسلام مخالف لابي دنيا بھر ميں مسلمانوں کے خلاف سرگرم  ہو گئي ہے - امريکہ اور اس کے اتحادي دہشتگردي کے خلاف جنگ کا بہانہ بنا کر  اسلامي ممالک کے خلاف ايک طرح کي جنگ مسلط کر چکے ہيں اور مختلف طرح کے حربے  استعمال کرکے اسلامي ممالک  کے ليۓ مسائل پيدا کر رہے ہيں -  امريکہ آج عراق کے ٹکڑے کرنے، شام کي حکومت گرانے اور پاکستان اور بحرين ميں شيعہ سني اختلافات پھيلانے ميں مشغول ہے اور ان شيطاني اقدامات کا مقصد اسلامي بيداري سے مقابلہ کرنا ہے-حيراني اس بات پر نہيں کہ يہ تمام ممالک شام کے مسئلے پر اکٹھے ہيں بلکہ حيرت تو اس بات پر ہے کہ نام نہاد اسلامي ممالک کے حکمران اپنے ہي ايک برادر اسلامي ملک کے خلاف متحد ہوگئے ہيں---- امريکي و اسرائيلي پاليسي اور ايجنڈے پر عمل پيرا يہ چند ضمير فروش صرف شام کے خلاف متحد نہيں ہوئے بلکہ يہ اسلام ناب محمدي کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہيں اور اسلام کو کمزور کرنے کے درپے ہيں----- وہابيت و سلفيت کے فروغ سے يہ دو مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہيں---- پہلا مقصد اصل اسلامي روح کو معاشرے سے ختم کرنا اور دوسرا مقصد مسلمانوں ميں فرقہ واريت کو فروغ ديکر انہيں کمزور کرنا----- امريکي اخبار نيو يارک ٹائمز نے اپني رپورٹ ميں لکھا ہے کہ امريکہ کي سي آئي اے نے حاليہ مہينوں کے دوران شامي باغيوں کو اسلحہ فراہم کرنے ميں ترکي اور بعض عرب ممالک کي مدد کي ہے- اخبار نے فضائي ٹريفک کا ڈيٹا، حکومتي عہديداروں کے انٹرويوز اور باغي کمانڈروں کے بيانات بھي اپني رپورٹ ميں شامل کئے ہيں- رپورٹ ميں بتايا گيا ہے کہ فوجي ساز و سامان اردن، سعودي عرب اور قطر کے مال بردار طياروں کے ذريعے 160 پروازوں ميں بھيجا گيا- فوجي طرز کے مال بردار طيارے انقرہ کے نزديک واقع آئزن بو گا ائيرپورٹ کے علاوہ ترکي کے ديگر ائير پورٹس پر سے جاتے رہے- اخبار کے مطابق سي آئي اے ايجنٹوں نے عرب ممالک کو اسلحہ کي خريداري ميں مدد فراہم کي اور کروشيا سے بھاري مقدار ميں اسلحہ خريدا گيا- امريکہ پہلے تو کہتا رہا کہ شام ميں ہونے والے بغاوت خود شامي عوام کر رہے ہيں، ليکن جب حقائق منظر عام پر آ گئے ہيں تو دنيا کو امريکہ کي حقيقت کا ادراک کر لينا چاہئے- اخبار نے اپني رپورٹ ميں مزيد لکھا ہے کہ امريکي انٹيلي جنس افسروں نے باغي گروپوں کا تعين کيا تھا کہ اسلحہ ان کو ديا جانا چاہئے، جبکہ ترکي نے اس سارے پروگرام کي نگراني کي-  فرانس کے دانش ور فرانکوئس ہيبرگ کا يہ مشورہ صائب ہے کہ امريکہ اور مغرب، شامي باغيوں کو مسلح اور اُن کو مالي امداد نہ ديں، ورنہ وہ توانا ہو کر خود مغرب پر ٹوٹ پڑيں گے، مگر امريکہ اگر نہ سمجھنا چاہے تو اُس کو کون سمجھائے- خون بہانا اُس کي فطرت ثانيہ بن چکي ہے، مسلمانوں کا خون تو اس نے اتنا ارزاں سمجھ رکھا ہے کہ الامان و الحفيظ بوڑھے سامراج کي پاليسي آج بھي کام کر رہي ہے اور اسي کے سہارے مغربي حکومتيں مشرق وسطٰي ميں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کي تگ و دو ميں لگي ہوئي ہيں- مغرب کي شيطاني پاليسيوں کا مقابلہ کرنے کے لئے مسلمانون کو ان کے دشمنوں اور دشمن کے چيلے وہابي سلفي ٹولے کے اھداف و مقاصد سے آگہي دينا نہايت ضروري ہے، تاکہ کفر و شرک اور مسلمانوں کے بھيس ميں کفر و شرک کي خدمت کرنے والوں کو رسوا کيا جاسکے- شام کے بحران کے حوالے سے ايک بات طے ہے اور وہ يہ کہ اس ملک کا بحران فوجي طريقے سے حل نہيں ہوسکتا، اس بحران کو صرف مذاکرات کے ذريعے ہي حل کيا جا سکتا ہے اور اپنے ملک کي تقدير کا فيصلہ کرنے کا حق بھي صرف شام کے عوام کو ہي حاصل ہے -

 

شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان

 


متعلقہ تحریریں:

سعودي عرب کي فتوي ساز فيکٹرياں اور غريب مسلمان

شام کےمسئلے پر جنيوا کانفرنس کےفوري انعقاد کامطالبہ