• صارفین کی تعداد :
  • 1008
  • 10/8/2013
  • تاريخ :

حزب اللہ ملک کا ايک اہم ستون

حزب اللہ ملک کا اہم ستون

لبنان کے حکام نے حزب اللہ کو اس ملک کے دفاعي اور سياسي ڈھانچے کا ايک اہم رکن قرار ديا ہے- اس بارے ميں لبنان کے صدر ميشل سليمان نے صہيوني حکومت کي دھمکيوں اور جارحيت کا مقابلہ کرنے کے لئے حزب اللہ کي توانائيوں سے استفادہ کئے جانے کي ضرورت پر تاکيد کي ہے- ميشل سليمان نے قومي مذاکرات کے شروع کئے جانے پر زور ديتے ہوئے کہا کہ بيروني جارحيت کا مقابلہ کرنے کے لئے حزب اللہ کي توانائيوں سے استفادہ کيا جانا ضروري ہے- لبنان کے صدر نے کہا کہ اس ملک کے قومي مذاکرات ميں قومي دفاع کي اسٹريٹجي کے بارے ميں تبادلہ خيال کيا جائے، بالخصوص صہيوني حکومت کي جارحيت کا مقابلہ کرنے اور ملک کے دفاع کے لئے حزب اللہ کي توانائيوں سے استفادہ کرنے کے بارے ميں فيصلہ کيا جائے-

انہوں نے تمام سلام کي سربراہي ميں لبنان کي نئي حکومت کي تشکيل کے لئے فوري اقدامات کي ضرورت پر تاکيد کرتے ہوئے کہا کہ نئي حکومت ميں لبنان کے تمام گروہوں منجملہ حزب اللہ کي شموليت ضروري ہے- ميشل سليمان نے اسي طرح لبنان کي سرزمين ميں شام کے خلاف بعض دہشتگرد گروہوں کي سرگرميوں پر کڑي تنقيد کرتے ہوئے کہا کہ ان گروہوں کي منفي سرگرميوں نے لبنان کي سيکيورٹي فورسز اور فوج کے ذمہ داريوں ميں مزيد اضافہ کر ديا ہے-  لبنان کي پارليمنٹ ميں حزب اللہ کے نمائندے محمد رعد نے فوج، قوم اور حزب اللہ کے مثلث پر تاکيد کي ہے اور مزاحمت کے مخالفين پر کڑي تنقيد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزاحمت اور حزب اللہ کے مخالفين دراصل لبنان کي سلامتي، امن اور استحکام کے مخالف ہيں-

محمد رعد نے لبنان ميں بعض افراد کو کہ جو لبنان ميں نئي حکومت کي تشکيل کي راہ ميں رکاوٹ ہيں اپني تنقيد کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ يہ افراد اور گروہ مزاحمت کے مقابلے ميں خود کو ناکام اور کمزور تصور کرتے ہيں اس لئے نئي حکومت کي تشکيل ميں من ماني شرطيں لگا رہے ہيں- ادھر حزب اللہ لبنان نے کہا ہے کہ اس کے ہتھياروں نے ہميشہ غاصب صہيوني حکومت کو اپنے نشانے پر رکھا ہوا ہے- حزب اللہ لبنان کي مجلس عاملہ کے سربراہ ہاشم صفي الدين نے اعلان کيا ہے کہ حزب اللہ ہميشہ اپنے دشمن کے لئے دھمکي کي شکل ميں موجود رہے گي اور مزاحمت دشمن کے حملوں کا دندان شکن جواب دينے کي مکمل صلاحيت رکھتي ہے-

ہاشم صفي الدين نے مزيد کہا کہ علاقائي اور عالمي سطح پر کمزور قوموں کي کوئي جگہ نہيں ہے اور صرف وہ قوميں کہ جو اپنے وطن اور ملت کي حمايت کي حامل ہوں عالمي توازن ميں مقام حاصل کر پائيں گي- انہوں نے مزيد کہا کہ اسلامي مزاحمت لبنان، اس کي حاکميت، اس کے وسائل و زرائع اور اس کي آزادي و خود مختاري کے دفاع پر قادر ہے، کيونکہ مزاحمت مضبوط و قوي ہے اور نئے علاقائي حالات ميں اس کا مقام ہے- حزب اللہ لبنان کي مجلس عاملہ کے سربراہ نے مزاحمت کے دشمنوں کو مخاطب کرتے ہوئے تاکيد کي کہ وہ اپني سياسي غلطيوں سے اجتناب کريں اور مزاحمت کے خلاف سازشوں کو ختم کريں اور غير مشروط مذاکرات کے لئے تيار ہو جائيں کيونکہ حزب اللہ ہميشہ قومي مذاکرات کے لئے تيار اور پيش قدم رہي ہے-

 

بشکریہ اردو ریڈیو تھران


متعلقہ تحریریں:

فلسطين اور يوم القدس

لبنان اب لقمہ تر نہيں رہا