• صارفین کی تعداد :
  • 2370
  • 2/26/2011
  • تاريخ :

سید رضی موسوی

بسم الله الرحمن الرحیم

آسمان ولایت وامامت كے تابندہ آفتاب (حضرت مہدی - عج) كی غیبت كو ابھی ایك صدی نہیں ہوئی تھی كہ افق بغداد سے ایك ستارہ چمكا اور تمام عشاق اور منتظرین كے دلوں میں امید كی كرن چمكنے لگی ۔ وہ ۳۹۵ میں بغداد كے شیعہ نشین محلہ كرخ میں ایمان و اخلاق سے معطر اور علم و عمل سے منور گھر میں پیدا ہوئے، محمد سا خوبصورت نام پایا اور بعد میں سید رضی اور شریف رضی سے مشہور ہوئے، آپ اس خاندان سے تعلق ركھتے ہیں جہاں كے تمام افراد اپنے زمانے كے بے نظیر بزرگان دین، علماء، عبادت گذار، زاہد و پرہیز گار افراد تھے۔

سید رضی كے والدین علوی سادات اور سردار حریت حسین ابن علی علیہ السلام كے نواسوں میں سے تھے ۔آپ والد كی طرف سے ساتویں امام كی پشت میں تھے  اسی وجہ سے شریف رضی كو موسوی بھی كہا جاتا ہے اور ماں كی طرف سے امام زین العابدیں كی چھٹی پشت میں تھے ۔ سید رضی كی والدہ (فاطمہ)  كی شان وعظمت و جلالت كے لیے اتنا ہی كافی ہے كہ شیخ مفید نے احكام النساء نامی كتاب آپ كے لیے تحریر كی تھی اور كتاب كے مقدمہ میں ان محترمہ اور فاضلہ خاتون كا تذكرہ كیا ہے۔

مولف: محمد ابراھیم نژاد

مترجم: زهرا نقوی

(گروہ ترجمہ سایٹ صادقین)


متعلقہ تحریریں:

ابن شہر آشوب كے  جاودان آثار

ابن شہر آشوب كی ہجرت

ابن شہر آشوب مازندرانی کے  شاگردان

ابن شہر آشوب مازندرانی کی کامیابی

ابن شہر آشوب مازندرانی