• صارفین کی تعداد :
  • 4548
  • 11/3/2009
  • تاريخ :

شكوہ شكايت

گلاب

شوہر داري يعنى شوہر كى نگہداشت اور ديكھ بھال

شوہر داري يعنى شوہر كى نگہداشت اور ديكھ بھال (حصّہ دوّم)

شوہر داري يعنى شوہر كى نگہداشت اور ديكھ بھال (حصّہ سوّم)

شوہر داري يعنى شوہر كى نگہداشت اور ديكھ بھال (حصّہ چهارم)

شوہر داري يعنى شوہر كى نگہداشت اور ديكھ بھال (حصّہ پنجم)

شوہر داري يعنى شوہر كى نگہداشت اور ديكھ بھال (حصّہ ششم)

كوئي انسان ايسا نہيں جسے پريشانيوں ، الجھنوں اور دشواريوں كا سامنا نہ كرنا پڑے ۔ ہر شخص كى يہ خواہش ہوتى ہے كہ اس كا كوئي غمخوار اور محرم راز ہوجس سے وہ اپنى پريشانيوں كو بيان كرے ۔ اور وہ اس سے اظہار ہمدردى كرے اور اس كا غم غلط كرے ۔ ليكن ہر بات كا ايك موقعہ و محل ہوتا ہے ۔

درد دل بيان كرنے كيلئے بھى مناسب موقع كا لحاظ ركھنا چاہئے ۔ ہر جگہ ، ہر وقت اور ہر حالت ميں شكلہ ميں شروع نہيں كردينى چاہئے ۔

 وہ عورتيں جو نادان اور خود غرض ہوتى ہيں اور شوہر دارى كے آداب اور معاشرت كے رموز سے ناواقف ہوتى ہيں ان ميں اتنا بھى صبر و ضبط نہيں ہوتاكہ وہ اپنى پريشانيوں كو برداشت كريں اور درددل كو مناسب وقت كيلئے اٹھا ركھيں جيسے ہيں بيچارہ شوہر تھكا ماندہ گھر ميں داخل ہوتا ہے ، ذرا دم بھى وہيں لينے پاتا كہ اسى وقت اس كى نادان بيوى شكايتوں كے دفتر كھول ديتى ہے جو گھر سے بيزار بنانے  کے لئے كافى ہے ۔ خود تو چلے جاتے ہو اور مجھے ان كم بخت بچوں ميں سركھپانے كے لئے چھوڑ جاتے ہو ۔ احمد نے كمرے كے دروازہ كا شيشہ توڑديا ۔ منيزہ اور پروين ميں خوب لڑائي ہوئي۔ ان بچوں كى اودہم نے مجھے ديوانہ كرديا ۔ افوہ ، بہرام ذرا بھى سبق نہيں پڑھتا ۔ آج اسكوال سے اس كى رپورٹ آئي ہے ۔ بہت خراب نمبر ہيں ۔ ميں بيكار ہى ان سب كے لئے زحمت اٹھائتى ہوں ۔ صبح سے اب تك اس قدر كام كئے ہيں كہ حالت خراب ہوگئي كسى كو ميرى پرواہ نہيں ۔ يہ بچے ذرا بھى كسى كام ميں ہاتھ نہيں لگاتے ۔ كاش بے اولاد ہوتى ۔ ہاں آج تمہارى بہن آئي تھى ۔ معلوم نہيں كيوںمجھ سے خار كھاتى ہے ۔ جيسے ميں اس كے باپ كا ہى تو كھاتى ہوں ۔ اور تمہارى ماں ۔ خدا كى پناہ ۔ ادھر ادھر ميرى برائيوں كرتى ہيں ۔ ميں ان سب سے تنگ آ گئي ہوں ۔ لعنت ہو مجھ پر كہ كہ ايسے خاندان سے پالاپڑا ہے ۔ ميرے ہاتھ ديكھو۔ كھانا پكا رہى تھى چھرى سے ميرا ہاتھ كٹ گيا۔ ہاں كل سہراب كے يہاں تساوى ميں گئي تھى كاش نہ گئي ہوتى ۔

 

نام كتاب ازدواجى زندگے كے اصول يا خاندان كا اخلاق
مصنّف   حجة الاسلام و المسلمين ابراہيم اميني
ترجمہ  محترمہ عندليب زہرا كامون پوري 
كتابت سيد قلبى حسين رضوى كشميري 
ناشر سازمان تبليغات اسلامى روابط بين الملل ۔ تہران 
تہيہ و تنظيم  شعبہ اردو۔ سازمان تبليغات اسلامي 
تاريخ   جمادى الثانى سنہ 1410 ھ