• صارفین کی تعداد :
  • 4289
  • 9/23/2009
  • تاريخ :

""شوہر داري"" يعنى شوہر كى نگہداشت اور ديكھ بھال (حصّہ سوّم)

گلاب

اگر اسے يہ معلوم ہو كہ اسے اپنى شريك زندگى كى بھر پور محبت حاصل ہے تو وہ اپنے خاندا ن كى فلاح و بہبودى اور خوشى كے لئے اپنى فداكارى كى حد تك كوشش كرنے كے لئے تيار رہے گا جس مرد كو محبت كى كمى محسوس نہيں ہوتى وہ بہت كم دماغى امراض اور اعصابى كمزوريوں كا شكار ہوتے ہيں ۔

   خاتون عزيز اگر آپ كے شوہر يہ معلوم ہو كہ آپ اس سے محبت نہيں كرتيں تو وہ آپ سے سرد مہرى سے كام لے گا ۔ زندگى اور اپنے كام كاج سے اس كى دلچسپى كم ہوجائے گى ۔ پريشانيوں اور دماغى امراض ميں مبتلا ہوجائے گا ۔ زندگى اور خاندان سے فرار اختيار كرے گا اور زندگى ميدان ميں سرگرداں اور پريشان رہے گا ۔ ممكن ہے مجبور ہوكر شراب خانوں ، قمار خانوں اور تباہى و بردبارى كے مراكز ميں پناہ تلاش كرے ۔

اپنے دل ميں سوچے گا كہ ميں ايسے لوگوں كے لئے كيوں تكليف اٹھاؤں جو مجھے دوست نہيں ركھتے بہتر ہے عياشى اور آزادى كى زندگى گزاروں اور اپنے لئے حقيقى دوست پيدا كروں ۔

   خواہر محترم اپنے شوہر كى گردن ميں رشتہ محبت ڈال ديجئے اور اس كے ذريعہ اس كى توجہ كو اپنے گھر اور خاندان كى طرف مركوز و مبذول كرايئے ممكن ہے آپ دل سے اپنے شوہر كو بہت چاہتى ہوں مگر اظہار نہ كرتى ہوں ليكن صرف اتنا ہى كافى نہيں ہے بلكہ اس كا اظہار بھى ضرورى ہے اور اپنى رفتار و گفتار اور حركات كے ذريعہ اپنے عشق و مبحت كو نمايان كيجئے ۔ اس ميں كيا ہرج ہے اگر كبھى كبھى آپ اپنے شوہر سے كہيں كہ ميں واقعى آپ كو بہت چاہتى ہوں ۔ 

    اگر وہ سفر سے واپس آيا ہے تو نيا لباس يا پھولوں كا ايك گلدستہ اس كى نذر كريں اور كہيں اچھا ہو آپ آ گئے مجھے آپ كى جدائي گوارہ نہيں ۔ جب وہ باہر گيا ہو تو اسے خط لكھيں اور اس كے فراق و جدائي ميں اپنے غم كا اظہار كريں ۔ شوہر جہاں كام كرتا ہو وہاں ٹيليفوں ہو اور گھر بھى ٹيليفون ہو تو كبھى كبھى فو ن كركے اس كى خيريت پوچھ ليجئے (ليكن زيادہ نہيں ) اگر خلاف معمول دير سے گھر پہونچے تو اپنى پريشانى كا اظہار كيجئے ۔

اس كى غير موجودگى ميں اپنے دوستوں اور عزيزوں ميں اس كى تعريف كيجئے كہئے واقعى ميں نے كيا شوہر پايا ہے ۔ ميں اس سے محبت كرتى ہوں ۔اگر كوئي اس كى برائي كرنا چاہے تو اس كا دفاع كيجئے ۔ آپ جتنا زيادہ اپنے عشق و محبت كا اظہار كريں گى وہ اتنى ہى زيادہ آپ سے محبت كرے گا ۔ اور اس طرح آپ كى ازدواجى زندگى كى رسى اتنى ہى مضبوط ہوتى جائے گى اور آپ كا گھرانہ ، ايك خوش و خرم اور خوش نصيب گھرانہ ہوگا ۔

شيكسپئر كہتا ہے : عورت كى جس چيز نے ميرے دل كو مسخر كيا وہ اس كى مہربانى ہے نہ كہ اس كے چہرے كى خوبصورتى ۔ ميں اس عورت كو زيادہ پسند كرتا ہوں جو زيادہ مہربان ہو ۔

 

نام كتاب  ازدواجى زندگے كے اصول يا خاندان كا اخلاق
مصنّف  حجة الاسلام و المسلمين ابراہيم اميني
ترجمہ  محترمہ عندليب زہرا كامون پوري
كتابت سيد قلبى حسين رضوى كشميري
ناشر سازمان تبليغات اسلامى روابط بين الملل
تہيہ و تنظيم  شعبہ اردو۔ سازمان تبليغات اسلامي
تاريخ 

جمادى الثانى سنہ 1410 ھ

 


متعلقہ تحریریں:

 اسلام اور حجاب

اسلام  میں مستورات کی رہنمائی

اسلام ميں خواتين کي فعاليت و ملازمت