• صارفین کی تعداد :
  • 6940
  • 4/25/2009
  • تاريخ :

امیرالمؤمنین علیہ السلام کے منتخب حکیمانہ کلمات (21 )

نہج البلاغہ

قول نمبر 21:

  مرعوب کو ناکامی سے اور حیاء کو محرومی سے ملا دیا گیا ہے ۔ فرصت کے مواقع بادلوں کی طرح گزر جاتے ہیں لہذا نیکیوں کی فرصت کو غنیمت خیال  کرو ۔

تشریح:

عوام میں ایک چیز خواہ کتنی ہی معیوب خیال کی جائے اور تحقیر آمیز نظروں سے دیکھی جائے اگر اس میں کوئی واقعی عیب نہیں ہے تو اس سے شرمانا سراسر نادانی ہے کیونکہ اس کی وجہ سے اکثر ان چیزوں سے محروم ہونا پڑتا ہے جو دنیا وآخرت کی کامیابیوں اور کامرانیوں کا باعث ہوتی ہیں.جیسے کوئی شخص اس خیال سے کہ لو گ اسے جاہل تصور کریں گے کسی اہم اور ضروری بات کے دریافت کرنے میں عار محسوس کرے تو یہ بے موقع و بے محل خودداری اس کے لیے علم ودانش سے محرومی کا سبب بن جائے گی ,اس لیے کوئی ہوشمند انسان سیکھنے اور دریافت کرنے میں عار نہیں محسوس کرے گا .چنانچہ ایک سن رسیدہ شخص سے کہ جو بڑھاپے کے با وجود تحصیل علم کرتا تھا کہا گیا

کہ ما تستحیٌ ان تتعلم علی الکبر«تمہیں بڑھاپے میں پڑھتے ہوئے شرم نہیں آتی .اس نے جواب میں کہا کہ» انالا استحی من الجھل علی الکبر فکیف استحی من التعلم علی الکبر «جب مجھے بڑھاپے میں جہالت سے شرم نہیں آئی تو اس بڑھاپے میں پڑھنے سے شرم کیسے آ سکتی ہے .

البتہ جن چیزوں میں واقعی برائی مفسد ہو ان کے ارتکاب سے شرم محسوس کرنا انسانیت اور شرافت کا جوہر ہے جیسے وہ اعمال ناشائستہ کہ جوشروع وعقل اور مذہب و اخلاق کی رو سے مذموم ہیں .بہرحال حیاء کی پہلی قسم قبیح اور دوسر ی قسم حسن ہے .چنانچہ پیغمبر اکرم کا ارشاد ہے .

 جب کی دو قسمیں ہیں ایک وہ جو بتقاضائے عقل ہوتی ہے .یہ حیا علم و دانائی ہے .اور ایک و ہ جو حماقت کے نتیجہ میں ہوتی ہے . یہ سراسر جہل و نادانی ہے .

پیشکش :  شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں: 

 امیرالمؤمنین علیہ السلام کے منتخب حکیمانہ کلمات (5)

امیرالمؤمنین علیہ السلام کے منتخب حکیمانہ کلمات (4)