• صارفین کی تعداد :
  • 3350
  • 6/16/2010
  • تاريخ :

صیہونیستی ٹروریسٹ گروہوں کی تشکیل (حصّہ دوّم)

صیہونیستی ٹروریسٹ گروہوں کی تشکیل

1۔ بیتار گروپ:

اس گروپ کا نام اپنے بانی برٹ یوسف ٹرومیلڈر کے نام سے لیا گیا ہے۔ یہ شخص 1920 میں جلیلیہ کیمپ کے فلسطینی مہاجرین کے ساتھ ایک لڑائی میں ہلاک ہو گیا تھا۔ اس گروپ میں شامل شدت پسند یہودی جوان "براون شرٹ گروپ" کے نام سے مشہور تھے۔ اس گروپ کے افراد ھاگانا آرگنائزیشن سے نکل کر آئے تھے۔ جابوٹینسکی نے بھی اس گروپ کی سربراہی کی تھی۔

2- ارگون زیائی لیومی گروپ:

یہ شدت پسند گروہ 1930 کی دہائی کے اواسط میں ھاگانا سے الگ ہونے والے افراد نے تشکیل دیا اور 1940 کی دہائی میں مناخیم بگن کی سرکردگی میں سرگرم عمل رہا۔ مناخیم بگن نے اپنی ڈائری میں اس گروپ کی تشکیل، تنظِم اور دہشت گردانہ کاروائیوں کی مکمل تفصیل لکھی ہے۔ اس نے اس گروہ کی تشکیل کے بارے میں لکھا ہے: "ہم نے ایک فوج تشکیل دی اور اسکا نام ارگون رکھا اور اس میں مختلف سیکشنز کو تشکیل دیا جن میں کمانڈوز کا سیکشن، انقلابی سیکشن اور پروپیگنڈہ سیکشن شامل تھے"۔ اسکے بعد وہ اس گروپ کے تنظیمی ڈھانچے اور اسکے طرز کار کی وضاحت کرتا ہے۔ وہ ارگون کے اندرونی سیسٹم کے بارے میں کہتا ہے: "ہمارا اندرونی سیسٹم دو بنیادوں پر استوار تھا؛ پہلی اطاعت اور دوسری مخفی کاری۔ ارگون اپنے اس اندرونی سیسٹم اور کامیاب دہشت گردانہ کاروائیوں کے ذریعے بہت جلد ایک خوفناک صیہونیستی دہشت گرد تنظیم میں تبدیل ہو گئی حتی کہ بیگن یہ اعتراف کرتا ہے کہ: "ہر جگہ اس تنظیم کے نام کا خوف اور دہشت طاری تھی۔ ایسی دہشت جو صرف کہانیوں میں ملتی ہے۔ اس رعب و وحشت نے ہماری کامیابیوں میں بہت اہم کردار ادا کیا جو اسکے بغیر ممکن نہ تھیں"۔ ارگون کی کامیابیاں باعث بنیں کہ 1940ء کی دہائی میں یہود ایجنسی ارگون کے رہنماوں کے ساتھ ایک معاہدہ طے کرے جسکے مطابق دونوں کے درمیان دہشت گردانہ کاروائیاں انجام دینے میں تعاون اور ہمکاری برقرار ہو گیا۔

ارگون گروپ کے دہشت گردانہ اقدامات:

اس گروپ کی دہشت گردانہ کاروائیوں کی لسٹ درج ذیل ہے:

2 جولائی 1939ء: بیت المقدس کی فروٹ مارکیٹ میں بم دھماکہ،

12 اور 26 فروری 1944ء: بیت المقدس کی فروٹ مارکیٹ میں بم دھماکہ،

25 فروری 1944ء: دو برطانوی پولیس اہلکاروں کا قتل،

8 اکتوبر 1944ء: برطانوی ہائی کمیشن کے قتل کی کوشش اور سر ہارولڈ مک میچل کا قتل،

27 ستمبر 1944ء: چار پولیس چوکیوں پر حملہ اور کئی پولیس اہلکاروں اور عام افراد کا قتل،

مارچ اور مئی 1945ء: مختلف جگہوں پر بم دھماکے اور کئی پولیس اہلکاروں اور عام افراد کا قتل،

13 ستمبر 1946ء: تل ابیب اور حیفا میں عثمانی بینکوں پر حملہ،

1 اکتوبر 1946: روم میں برطانوی سفارتخانے میں بم دھماکہ،

13 مارچ 1947ء: بیت المقدس میں برطانوی فوجی مرکز میں بم دھماکہ،

19 جولائی 1947ء: حیفا میں ایک برطانوی پولیس اہلکار کا قتل اور دوسرے کو زخمی کرنا،

16 دسمبر 1947ء: ڈیلی ٹائمز کو بھیجے گئے ایک خط کے ذریعے برطانوی عہدے داروں کو دھمکی،

1 مارچ 1948ء: فلسطین کو تقسیم کرنے کے اقوام متحدہ کے فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے 254 فلسطینی دیہاتیوں کا قتل عام۔

بشکریہ اسلام ٹائمز


متعلقہ تحریریں:

سرزمین موعود

سیاسی صیہونیزم کی تشکیل کے اسباب