• صارفین کی تعداد :
  • 3596
  • 2/25/2016
  • تاريخ :

والدین کی خوشنودی خدا کی خوشنودی ہے

اعلی خاندان کی اعتقادی ضرورت

سورۃ بنی اسرائیل میں اللہ تعالی نے انسان کو اپنے والدین کے ساتھ حسن سلوک اور نرمی کا برتاو کرنیکا حکم دیا ہے۔
 ترجمہ: اور آپ کے پروردگار کا فرمان ہے کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور ماں باپ کے ساتھ بھلائی کرو۔ اگر ان دونوں میں سے ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جا ئے۔ تو ان کو اُف تک نہ کہو۔ اور نہ ان کو جھڑ کو۔ بلکہ ان سے نر می سے بات کرو۔ اور اپنے بازوں کو نرمی اور عاجزی سے ان کے سامنے پھیلا و۔ اور ان کے لئے یوں دعا رحمت کرو۔ اے میر ے پروردگار (تو ان ) پر اس طرح رحم فرما جس طرح ان لوگوں نے بچپن میں مجھ پر (رحمت اور شفقت) عطا کی (سورۃ بنی اسرائیل آیت نمبر ۴۲، ۳۲) اللہ تعالی نے اس آیت میں اپنی عبادت اور بندگی کے حکم کے ساتھ ہی والدین کے سا تھ نیکی اورحسن سلوک کا حکم بھی دیا ہے اس سے معلوم ہواکہ والدین کی خدمت نہایت ضروری اور اطاعت کی حامل ہے۔ والدین اولاد پر ظلم زیادتی بھی کرے تو اولاد کو ان کے ظلم و زیادتی کا جواب دینے کی اجازت نہیں ہے۔ بلکہ ان کو سراپا اطاعت و نیاز بنے رہنا چاہئے۔ جھڑکنا تو دور کی بات ان کے سامنے اُف تک کرنے کی اجازت نہیں۔ سورۃ لقمان میں اللہ تعالی نے فرمایا کہ اپنے ماں باپ کے احسانات پر اللہ تعالی کا شکرادا کرو۔ ارشاد خدا وند قدوس ہے ترجمہ: میرا اور اپنے والدین کا شکریہ ادا کرو (تم سب کو) میری طرف لوٹ کر آ نا ہے۔ اگر وہ تجھ پر دباو ڈالیں کہ تو میر ے ساتھ اس کو شریک ٹھہرا جس کا تجھے کچھ علم نہیں تو (اس مطالبہ معصیت میں) ان کی اطاعت ہر گز نہ کرو۔ لیکن دنیا میں ان سے حسن سلوک کرتے رہو، (سورۃ لقمان آیت ۴۱، ۵۱)
آنحضرت (صلی اللہ علیہ و آلہ) کا ارشاد ہے:
رِضیٰ اللّٰه مَعَ رِضیٰ الْوَلِدَیْنِ وَسَخَطُ اللّٰہِ مَعَ سَخَطِ الْوَالِدَیْنِ (بحارالانوار)
"والدین کی رضامندی میں اللہ کی رضا ہے اور ان کی ناراضگی میں اللہ کی ناراضگی ہے۔"
آپ (صلی اللہ علیہ و آلہ) نے مزید ارشاد فرمایا:
بَیْنَ الْاَنْبِیَاءِ وَالْبَارِدَرَجَةٌ وَبَیْنَ الْعَاقِ وَالْفَرَاعِنَه دَرَکَةُ (مستدرک)
"والدین کے ساتھ نیک سلوک کرنے والا بہشت میں پیغمبروں سے صرف ایک درجہ کے فرق پر ہو گا۔ اور والدین کا عاق شدہ جہنم میں فراعنہ سے صرف ایک درجہ نیچے ہو گا۔" (جاری ہے )

 


متعلقہ تحریریں:

ماحول اور " مقدمہ سازي"

اسلامي تربيت کے ليۓ ماحول