• صارفین کی تعداد :
  • 2394
  • 10/26/2014
  • تاريخ :

امريکہ داعش سے کيا چاہتا ہے

امریکہ داعش سے کیا چاہتا ہے

 ايسا محسوس ہوتا ہے کہ اس وقت عراق ميں امريکہ کا اصلي ہدف ايک کمزور اور اپني ہم خيال مرکزي کابينہ کي تشکيل کے بعد اس ملک ميں تکفيري دہشت گرد عناصر کي موجودگي کو مضبوط بناتے ہوئے عراق کے سياسي جغرافيا ميں ان کے وجود کو رسمي حيثيت دلوانا ہے- امريکي حکام نے اس وقت تک عراق کي تقسيم کے بارے ميں کوئي حتمي فيصلہ نہيں کيا ہے، اگرچہ اکثر امريکي سياست دان اس تقسيم کے حق ميں نظر آتے ہيں- وہ اس وقت عراق کے اندروني حالات خاص طور پر خطے کي طاقتوں جيسے ايران کے ردعمل اور رويوں کا مطالعہ کرنے ميں مصروف ہيں-

مشرق وسطيٰ سے متعلق وائٹ ہاوس کي پاليسياں گريٹر اسرائيل اور نيو مڈل ايسٹ منصوبے کي شکل ميں ابھر کر سامنے آئي ہيں- ان پاليسيوں کے تحت امريکہ خطے ميں ايسي چھوٹي چھوٹي رياستيں بنانے کے درپے ہے جو اس کي ہمنوا اور خطے ميں اس کي پاليسيوں کي حامي ہونے کے ساتھ ساتھ اسرائيل کو قبول کرتے ہوئے اس کے وجود کے ساتھ بھي مکمل ہم آہنگي رکھتي ہوں- مشرق وسطيٰ ميں امريکہ کي ان پاليسيوں کے عملي جامہ پہننے ميں سب سے بڑي رکاوٹ وہ ممالک ہيں جو ايک مضبوط، طاقتور اور خود مختار سياسي نظام سے برخوردار ہونے کے علاوہ مغرب مخالف نظريات اور تفکرات کے حامل ہيں- ان رکاوٹوں کو ختم کرنے کا واحد راستہ ايسے ممالک کو محدود جغرافيائي حدود پر مشتمل ہم آہنگ رياستوں ميں تقسيم کر دينا ہے- اسي طرح نيو مڈل ايسٹ کے ظہور کيلئے خطے ميں موجود امريکہ مخالف خود مختار اسلامي مزاحمتي بلاک کو بھي کمزور کرتے ہوئے بتدريج ختم کرنے کي ضرورت ہے-

لہذا مشرق وسطيٰ سے متعلق امريکي منصوبے کو عملي جامہ پہنانے کيلئے سب سے پہلا اور اہم قدم خطے ميں اسلامي مزاحمتي بلاک کي صورت ميں موجود امريکہ مخالف بلاک کا خاتمہ ہے- اس کے بعد اگلے مرحلے ميں مشرق وسطيٰ کے خطے ميں ايسي چھوٹي چھوٹي بيشمار رياستيں ايجاد کرنا ہے جن کا مکمل انحصار امريکہ پر ہو- ابتدا ميں امريکي حکام اس زعم ميں مبتلا تھے کہ اس منصوبے کو عملي شکل دينے کيلئے وہ براہ راست خطے ميں حاضر ہو کر خود ہي اسے پايہ تکميل تک پہنچا سکتے ہيں- ليکن افغانستان اور خاص طور پر عراق ميں پيش آنے والي مشکلات اور مسلسل ناکاميوں نے ان کي سوچ کو تبديل کر ديا- امريکي حکام آخرکار اس نتيجے تک پہنچے کہ انہيں گريٹر مڈل ايسٹ منصوبے کو بذات خود اجرا کرنے سے گريز کرنا چاہئے اور اس منصوبے کو عملي جامہ پہنانے کيلئے کسي تيسري قوت کا سہارا لينا چاہئے-


متعلقہ تحریریں:

داعش کي سرگرميوں کي روک تھام

داعش کے خلاف عالمي اتحاد