• صارفین کی تعداد :
  • 2221
  • 2/27/2013
  • تاريخ :

مسز فاطمہ گراہام

مسز فاطمہ گراہام

 مسز فاطمہ گراہام براطينيہ ميں پيدا ہوئيں، 16 سال کي عمر ميں مسلمان ہوئيں اور دو سال بعد وسيع مطالعہ کرنے کے بعد شيعہ ہوگئيں- وہ اپنے نومسلم شيعہ خاوند مسٹر ابراہيم ايلن کے ہمراہ اسکاٹ لينڈ ميں سکونت پذير ہيں اور روايتي و نباتي طب کے پيشے سے وايستہ ہيں- ايراني طلبہ کے ايک وفد نے اسکاٹ لينڈ ميں ان سے ملاقات کي اور انھوں نے طلبہ سے خطاب کيا-

بسم اللہ الرحمن الرحيم

آج ميں ايسے دو موضوعات کے بارے ميں بات کرنا چاہتي ہوں جن پر مسلمان ہونے کے لمحے سے يقين کامل اور ايمان راسخ رکھتي تھي اور آج بھي ان پر اتنا ہي يقين کامل اور ايمان راسخ رکھتي ہوں:

1- اسلام اور دين ميں سادگي

2- اسلام اور انسان کا قلب و روح

ابتداء ميں اختصار کے ساتھ اپنے اسلام قبول کرنے کے بارے ميں بتانا چاہوں گي:

ميں 16 سال کي عمر ميں مسلمان ہوئي- بچپن ميں بھي تقريبا مذہبي انسان تھي- ميرے والا عيسائي تھے تاہم وہ مذہبي فرائض پر عمل نھيں کيا کرتے تھے- ان کے برعکس ميري والدہ اور ناني بہت ہي مذہبي خوايتن تھيں- وہ دونوں ديندار کيتھولک تھيں- ميں کيتھولک اسکول گئي جہاں ہم ہر سبق شروع ہونے سے قبل مناجات کيا کرتے تھے- ميں ايک نوجوان (18 سال سے کم بچي) کے عنوان سے مختلف مذہبي موضوعات ميں تحقيق اور مطالعہ کرنے لگي ميں نے دنيا کے مختلف اديان و مذاہب کا مطالعہ کيا اور ميں نے کوشش کي کہ اس چيز کو ڈھونڈ نکالوں جو ميري نظر ميں درست تھي جس کے ذريعے ميں سکون کا احساس کر سکوں- ليکن کتابوں ميں صرف نظريات تھيں-

شعبہ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحریریں:

مغرب کي تقليد  ميں ترقي نہيں ہے