• صارفین کی تعداد :
  • 866
  • 9/5/2012
  • تاريخ :

يوم دفاع پاکستان  اور موجودہ پاکستان

یوم دفاع پاکستان

انساني معاشرے کي ابتدا سے ہي  ہر ظالم اور طاقتور نے مظلوم اور کمزور کو زير کرنے کي کوشش کي   جس کے نتيجے ميں کبھي تو کمزور لمبي مدت کے ليۓ غلامي کي زنجيروں ميں جکڑ ديۓ گۓ تو کبھي انہوں نے سيسہ پلائي ديوار کي مانند  خود کو سر تسليم خم ہونے سے انکار کر ديا  اور اپنے اوپر مسلط طاقت کو اپنے زور قوت اور جذبے سے شکست سے دوچار کيا - برصغير کي تاريخ بھي کچھ ايسي ہي ہے جہاں تاريخ کے مختلف اوقات ميں طاقت کے بل بوتے پر دوسرے علاقوں اور قوموں پر حکومت کي جاتي رہي - برصغير کے مسلمانوں نے جب انگريز کي غلامي سے نجات حاصل کر لي تو انہيں پاکستان کي صورت ميں ايک وطن حاصل ہوا جہاں انہوں نے سکھ کا سانس ليا مگر تقسيم ہند کے نتيجہ ميں معرض وجود آنے والے دو ہمسايوں يعني پاکستان اور ہندوستان ميں حالات شروع دن سے ہي کشيدہ رہے اور بدقسمتي سے ابتدا ہي سے  نفرتوں کے بيچ بو ديۓ گۓ - اس نفرت کے نتيجہ ميں طاقت ور ہندوستان نے 6 ستمبر سن 1965 عيسوي کو  اپنے سے دس گنا چھوٹے  ملک پاکستان کو زير کرنے کي کوشش کي مگر پاکستان کے باسيوں نے اپني جانوں کے نذرانے پيش کرکے اور اس کي مسلح افواج نے بڑي بہادري سے قربانياں دے کر  دشمن کا مقابلہ کيا اور اس کے ارادوں کو خاک ميں ملا ديا -

زندہ قوميں اپنے ايک ايک لمحے کا حساب کرتيں ہيں اور ماضي کي غلطيوں سے سبق سيکھتي ہيں- وطن عزيز پاکستان زبان، نسل اور علاقے کے بجائے محض اخوت اسلامي اور بھائي چارے  کي بنياد پر قائم ہوا تھا- مادي اور دنيوي فا ئدوں سے بے نياز تحريک پاکستان ميں ان لوگوں کا نماياں کردار ہے  جن کے علاقوں کو کبھي  بھي اس کا حصہ  نہيں بننا تھا اور جنہيں پاکستان کے شجر سايہ دار سے محروم ہي رہنا تھا- يہ ايثار و قرباني صرف نظريہ اسلامي کے ليے تھي جس کي بنيادوں پر پاکستان وجود ميں آيا -

پيشکش : شعبہ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ  تحريريں:

تھران ميں غيروابستہ ممالک کي تحريک کا سولہواں سربراہي اجلاس