• صارفین کی تعداد :
  • 1019
  • 8/27/2012
  • تاريخ :

تھران ميں غيروابستہ ممالک کي تحريک کا سولہواں سربراہي اجلاس

غیروابستہ ممالک کی تحریک کا سولہواں سربراہی اجلاس

ايران کے دارلحکومت تھہران ميں  ان  دنوں غير وابستہ ممالک کي تحريک  " نام " کا سولہواں سربراہي  اجلاس جاري ہے - غير وابستہ ممالک کي تحريک کا آغاز اس وقت ہوا جب دوسري جنگ عظيم کے بعد بعض ممالک نے  ضرورت سے زيادہ طاقت حاصل کر لي اور يوں دنيا کے کمزور ممالک کو  سر اٹھا کر جينے اور اقوام عالم ميں باوقار طريقے سے رہنے کے ليۓ ايک منظم لائحہ عمل اختيار کرنا پڑا جس کے نتيجہ ميں اس بين الاقوامي تنظيم کا قيام عمل ميں آيا -  اس تنظيم کا ايک اہم مقصد يہ ہے کہ دنيا کے ان ممالک کو ايک پليٹ فارم مہيا کر ديا جاۓ جو دنيا کے  طاقت ور ممالک  کے زير سايہ نہيں رہنا چاہتے اور اپني آزادي اور خودمختياري کي بقاء  چاہتے ہوۓ آزادي سے جينا چاہتے ہيں -  اپريل 1955 ء ميں انڈونيشيا کے شہر  " بنڈونگ " ميں اس مقصد کے ليۓ   ايک کانفرنس منعقد ہوئي جس ميں شريک ممالک نے   باہمي تعلقات کے پانچ  اصول منظور کيۓ جنہيں " پنج شيلا "  کے نام سے موسوم کيا گيا -  وہ اصول درج ذيل ہيں -

1- ايک دوسرے کے اقتدار اعلي اور علاقائي خودمختاري کا احترام

2- جارحيت سے پرہيز

3- ايک دوسرے کے  اندروني معاملات ميں دخل اندازي سے باز رہنا

4-  برابري اور باہمي افاديت

5- پرامن بقاۓ باہمي

اس تحريک کو شروع کرنے والے ممالک  کي کاوشوں سے  غيروابستہ ممالک کي سب سے پہلي کانفرنس سن 1961 ء ميں يوگوسلاويہ کے شہر  بلغراد ميں  منعقد ہوئي - اس  پہلي کانفرنس ميں 25 ممالک نے شرکت کي - اس کانفرنس  ميں  بنڈونگ کانفرس کي قراردادوں  اور پنج شيلا  کے اصلوں کي بنياد پر غير وابستہ ممالک کي تحريک کو باقاعدہ  تنظيم کے طور پر قائم کيا  گيا -  پہلي کانفرنس ميں شريک ممالک نے قراردادوں کے ذريعے محکوم قوموں کي آزادي ، غير ملکي فوجي اڈوں  کے خاتمے  اور تخفيف اسلحہ کے ليۓ  آواز بلند کرنے کے علاوہ دنيا کے امير اور غريب ممالک ميں اقتصادي فرق اور معيار زندگي کے فرق کو کم کرنے کي ضرورت پر زور ديا -

ايران ميں اس وقت  غير وابستہ ممالک کي سولہويں کانفرنس  منعقد  ہو رہي ہے -  ايران ميں اسلامي انقلاب کي کاميابي کے بعد ايران نے غيروابستہ ممالک کي تحريک ميں بڑھ چڑھ کر حصہ ليا ہے - اسلامي جمہوريہ ايران دنيا بھر ميں مظلوم قوموں کا حامي رہا  ہے اور دنيا کے تمام ممالک  کے ليۓ آزادي اور خودمختاري کا خواہاں ہے - اسلامي جمہوريہ ايران نے دنيا کے طاقت ور ممالک کے تسلط کو قبول نہيں کيا  ہے اور دنيا ميں اپني آزادي اور قومي غيرت و  عزت کا بڑي دليري کے ساتھ تحفظ کيا ہے -   اسلامي جمہوريہ ايران ميں منعقد اس اجلاس سے غير وابستہ ممالک کي تحريک کو بہت تقويت حاصل ہو گي اور تنظيم کي بنيادي روح اور اصل پيغام کو دنيا تک پہنچانے ميں مدد ملے گي -

 تحرير : سيد اسداللہ ارسلان


متعلقہ  تحريريں:

اسلامي بيداري کي تحريک ميں خواتين کا کردار بے مثال ہے

16 مارچ 1997ء کو بدھوں کے مظاہرين نے مسلمانوں کي مسجد کو آگ لگا دي

1845 عيسوي ميں برما مسلم کانگريس کا قيام عمل ميں آيا

برما کے مسلمانوں  پر ظلم کي داستان کوئي نئي نہيں ہے