• صارفین کی تعداد :
  • 1318
  • 3/17/2012
  • تاريخ :

عاشورا کے سياسي و سماجي آثار و برکات 10

محرم الحرام

 يہيں ہم ديکھتے ہيں کہ حسين بن علي عليہ السلام امربالمعروف اور نہي عن المنکر کي وقعت کو کہاں تک پہنچايا- کيونکہ حسين بن علي (ع) نے سمجھايا کہ انسان امربالمعروف اور نہي عن المنکر کے ميدان ميں اس مرحلے تک پہنچ سکتا ہے کہ جہاں اس کو اپني جان، اپنا مال اور اپني ناموس کو دين پر قربان کرنا پڑتا ہے- وہاں وہاں اس کو [وقتي طور پر] لوگوں کي ملامت اپني طرف متوجہ کراني پڑتي ہے جيسا کہ امام حسين عليہ السلام نے کيا- (6)

شک نہيں ہے کہ امام حسين عليہ السلام کے وجود مقدس اور آپ (ع) کي حيات بخش تحريک اور آپ (ع) کي مظلومانہ شہادت نے ايک طرف سے دشمنان اسلام کو رسوا اور ان کي سازش کو ناکام کرکے حقيقت اسلام کي تفسير کي اور امربالمعروف اور نہي عن المنکر کو زندہ کرديا-

هرگز فنا نيافت بقاى تو زانكه

يافت‏ آزادگى، بقاى دگر از فناى تو

ہرگز آپ کي بقاء کو فنا نہيں ہے کيونکہ آپ کي فنا سے حريت کو نئي بقاء ملي-

3- سيدالشہداء اور بني نوع بشر کو ذلت کي نفي اور حريت و عزت کي تثبيت

سيدالشہداء عليہ السلام کے قيام کے سياسي و سماجي آثار و برکات ميں سے ايک يہ ہے کہ آپ (ع) نے نہ صرف زباني تبليغ و ارشاد کے ذريعے بلکہ عملي ميدان ميں بھي ہر عصر اور ہر مقام پر امت مسلمہ کے بے روح پيکر ميں استقامت، پامردي، حريت پسندي اور کرامت و وقار اور عزت نفس کے تحفظ کي روح پھونکي-

سيدالشہداء عليہ السلام جبر و ستم کي خوفناک قوت اور بنو اميہ کي قوت قاہرہ کے سامنے استقامت اور پامردي کے بے مثل نمونے دکھائے اور شہادت کو گلے لگايا اور دين کے احياء کي خاطر مزاحمت کے راستے پر گامزن ہوئے اور يوں تمام انسانوں کو استقامت کا درس ديا...

............

مآخذ

6- حماسهء حسينى، شهيد مطهرى، ج 2 ص 130-

تحرير : ف ح مهدوي

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

عاشورا کے سياسي و سماجي آثار و برکات 6