• صارفین کی تعداد :
  • 1290
  • 3/17/2012
  • تاريخ :

عاشورا کے سياسي و سماجي آثار و برکات 6

محرم الحرام

خون او تفسير اسلام مبين

منجى و احياگر شرع است و دين (5)

سيدالشہداء اسلام مبين کي تفسير ہے

شرع اور دين کے نجات دہندہ اور احياء کنندہ

اقبال:

خون او تفسير اين اسرار کرد

ملت خوابيدہ را بيدار کرد

2- اسلام اور امر و نہي کا احياء اور تفسير

سيدالشہداء عليہ السلام کي حيات بخش تحريک کے اہم ترين آثار و برکات ميں سے ايک "صحيح اسلام" کو زندہ کرکے بني نوع انسان کے سامنے رکھنا اور امر بالمعروف اور نہي عن المنکر کے احياء سے عبارت ہے تا کہ امويوں کے انحرافي اسلام کے بطلان کو واضح کرسکيں وہ اموي اسلام جو وصال نبي صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کے بعد معرض وجود ميں آيا تھا-

خاندان بني اميہ نے اپني تشہيري مہم ميں رسول اللہ (ص) کا نام و نشان مٹانے کي غرض سے اپنے آپ کو خاندان نبي کے عنوان سے متعارف کرايا تھا اسلام کو الٹ پلٹ ديا تھا اور اپنے آپ کو اولوا الامر اور واجب الاطاعہ قرار ديتے ہوئے مسلمانوں کو دين کے معاملات ميں حيرت سے دچار کرديا تھا- سازش بہت گہري تھي ليکن سيدالشہداء عليہ السلام نے اپنے قيام کے ذريعے آل معاويہ اور آل ابوسفيان کي تمام سازشوں کو نقش برآب کرديا اور اموي اسلام اور دين يزيد کو خالص محمدي اسلام سے الگ کرديا اور ظہر عاشورا کو اپنے خون سے وضو کرکے نماز ادا کي اور يوں نماز کو معني و مفہوم عطا کيا-

ہم امام حسين عليہ السلام کي زيارت وارث ميں پڑھتے ہيں: "اشهد انك قد اقمت الصلوة و اتيت الزكوة و امرت بالمعروف و نهيت عن المنكر"- ميں گواہي ديتا ہوں کہ آپ نے نماز قائم کي اور زکواة دي اور نيکي کا حکم ديا اور برائي سے روکا-

مآخذ:

5- ايک شعر از راقم-

تحرير : ف ح مهدوي

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

عاشورا کے سياسي و سماجي آثار و برکات 2