• صارفین کی تعداد :
  • 2621
  • 1/4/2012
  • تاريخ :

خاتون کا کامل نمونہ (دوسرا حصّہ)

خاتون

دوسرا نمونہ ہے شوہر کے تعلق سے اپنے فرائض کي ادائيگي کا ہے- بعض اوقات لوگ يہ سمجھنے لگتے ہيں کہ شوہر کے حقوق ادا کرنے کا مطلب يہ ہے کہ خاتون باورچي خانہ سنبھالے، کھانا پکائے، کمرے کي صفائي ستھرائي کرے، بستر بچھائے اور گاۆ تکيہ لگائے کہ شوہر نامدار دفتر يا دکان سے آ رہے ہوں گے! اسي کو شوہر کے حقوق کي ادائيگي نہيں کہتے- آپ جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ عليھا کو ديکھئے کہ کس انداز سے شوہر کے تعلق سے اپنے فرائض ادا کر رہي ہيں- پيغمبر اسلام صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے مدينہ ميں دس برس گزارے ان ميں نو برس وہ تھے جن ميں حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ عليھا اور اميرالمومنين حضرت علي عليہ السلام نے شوہر اور زوجہ کي حيثيت سے ايک ساتھ زندگي گزاري- ان نو برسوں ميں جن چھوٹي بڑي جنگوں کا ذکر کيا گيا ہے وہ تقريبا ساٹھ جنگيں ہيں- ان ميں اکثر و بيشتر جنگوں ميں حضرت امير المومنين عليہ السلام نے شرکت کي- اب آپ غور کيجئے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ عليھا گھر ميں موجود ہيں اور آپ کے شوہر مسلسل محاذ جنگ سنبھالے ہوئے ہيں- کيونکہ آپ کے وجود پر محاذ جنگ کي مضبوطي کا دار و مدار تھا، آپ نہ ہوتے تو محاذ کمزور پڑ جاتا- گھر کي مالي حالت بھي اچھي نہيں ہے، بلکہ حقيقت ميں آپ کي زندگي غربت و عسرت و تنگدستي ميں گزر رہي تھي- جبکہ آپ قائد ملت کي دختر گرامي ہيں، پيغمبر کي لخت جگر ہيں اور آپ کے اندر ايک احساس ذمہ داري اور فرض شناسي بھي موجود ہے- بے حد مضبوط اعصاب اور قوي جذبات کي ضرورت ہے کہ انسان اپنے شوہر کو آمادہ کرے، اس کے ذہن و دل کو گھر کے مسائل و مشکلات اور بال بچوں کي فکر سے آزاد اور مطمئن رکھے، اس کي حوصلہ افزائي کرے اور بچوں کي ايسي مثالي تربيت کرے جيسي صديقہ طاہرہ نے کي- آپ خود کہئے! حضرت امام حسن اور حضرت امام حسين عليہما السلام تو امام تھے اور سرشت و طينت امام رکھتے تھے ليکن حضرت زينب سلام اللہ عليہا تو امام نہيں تھيں- حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ عليھا نے انہي نو برسوں ميں آپ کي تربيت کي تھي- پيغمبر اسلام کي وفات کے بعد تو آپ زيادہ دن زندہ بھي نہيں رہيں-

اس انداز سے گھر چلايا، اس انداز سے شوہر کے تئيں اپنے فرائض ادا کئے اور اس انداز سے گھر کي مالکہ کا کردار ادا کيا کہ تاريخ ميں پائيدار خانداني زندگي کا محور قرار پائيں- کيا يہ نوجوان لڑکي، گھريلو خاتون يا گھريلو زندگي شروع کرنے جا رہي خاتون کے لئے آپ اسوہ حسنہ نہيں ہيں؟ يہ بڑي اہم باتيں ہيں-

خامنہ اي ڈاٹ آئي آر

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

دين اسلام عورتوں کے کونسے حقوق کا قائل ہے ؟ (دوسرا حصّہ)