• صارفین کی تعداد :
  • 1899
  • 8/21/2011
  • تاريخ :

قرآن مجيد اور اخلاقي تربيت ( حصّہ دوّم )

قرآن حکیم

”‌ولنبلونکم بشئي من الخوف و الجوع و نقص من الاموال و الانفس والثمرات و بشر الصابرين الذين اذا اصابتہم مصيبة قالوا انّا للہ و انا اليہ راجعون، اولئک عليہم صلواة من ربہم و رحمة و اولئک ہم المہتدون” ”‌

يقينا ہم تمہارا امتحان مختصر سے خوف اور بھوک اور جان، مال اور ثمرات کے نقص کے ذريعہ ليں گے اور پيغمبر آپ صبر کرنے والوں کو بشارت دے ديں جن کي شان يہ ہے کہ جب ان تک کوئي مصيبت آتي ہے تو کہتے ہيں کہ ہم اللہ کے ليے ہيں اور اسي کي بارگاہ ميں پلٹ کر جانے والے ہيں- انہيں افراد کے ليے پروردگار کي طرف سے صلوات اور رحمت ہے اور يہي ہدايت يافتہ لوگ ہيں-”

 

آيت کريمہ سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ قرآن مجيد قوت تحمل کي تربيت دينا چاہتا ہے اور مسلمان کو ہر طرح کے امتحان کے تيار کرنا چاہتا ہے اور پھر تحمل کو بزدلي سے الگ کرنے کے ليے ”‌انا للہ و انا اليہ راجعون ”کي تعليم ديتا ہے اور نقص اموال اور انفس کو خسارہ تصور کرنے کے جواب ميں صلوات اور رحمت کا وعدہ کرتا ہے تاکہ انسان ہر مادي خسارہ اور نقصان کے ليے آمادہ رہے اور اسے يہ احساس رہے کہ مادي نقصان، نقصان نہيں ہے بلکہ صلوات اور رحمت کا بہترين ذريعہ ہے- انسان ميں يہ احساس پيدا ہوجائے تو وہ عظيم قوت تحمل کا حامل ہو سکتا ہے اور اس ميں يہ اخلاقي کمال شعوري اور ارادي طور پر پيدا ہوسکتا ہے اور وہ ہر آن مصائب کا استقبال کرنے کے ليے اپنے نفس کو آمادہ کر سکتا ہے- ”‌الذين قال لہم الناس ان الناس قد جمعوا لکم فاخشو ہم فزادہم ايماناً و قالوا حسبنا اللہ و نعم الوکيل فانقلبو بنعمة من اللہ و فضل لم يمسسہم سوء وابتعوا رضوان اللہ واللہ ذو فضل عظيم”

”‌وہ لوگ جن سے کچھ لوگوں نے کہا کہ دشمنوں نے تمہارے ليے بہت بڑا لشکر جمع کر ليا ہے تو ان کے ايمان ميں اور اضافہ ہوگيا اور انہوں نے کہا کہ ہمارے ليے خدا کافي ہے اور وہي بہترين محافظ ہے جس کے بعد وہ لوگ نعمت و فضل الہي کے ساتھ واپس ہوئے اور انہيں کسي طرح کي تکليف نہيں ہوئي اور انہوں نے رضائے الہي کا اتباع کيا، اور اللہ بڑے عظيم فضل کا مالک ہے-” 

بشکريہ رضويہ اسلامک ريسرچ سنٹر


متعلقہ تحريريں:

قرآن ميں وقت کي اہميت کا ذکر (حصّہ سوّم)

قرآن ميں وقت کي اہميت کا ذکر ( حصّہ دوّم )

قرآن ميں وقت کي اہميت کا ذکر

چھوڑکے قرآن جہلِ جہاں پر کتنے برس برباد کئے (حصّہ سوّم)

چھوڑکے قرآن جہلِ جہاں پر کتنے برس برباد کئے (حصّہ دوّم)