• صارفین کی تعداد :
  • 3831
  • 6/1/2009
  • تاريخ :

نامور مسلمان جغرافیہ دان "ادریسی "

ادریسی کا کھینچا هوا نقشہ

کرہ ارض گلوب کا ایجاد کرنے والا مسلمان ادریسی نامور جغرافیہ دان تھا۔ مسلمانوں نے دوسرے علوم و فنون کے ساتھ علم جغرافیہ کے میدان میں بھی نمایاں کارکردگی دکھائی ۔ مسلمان جغرافیہ دانوں میں ابن موقل اور ادریسی خاص شہرت رکھتے ہیں ۔ ان کا پورا نام عبداللہ ادریسی المحمودی الحسینی ہے ۔ ادریسی پانچویں صدی ہجری کے آخر میں شہر فارس میں پیدا ہوئے ۔ انہوں نے اپنی تعلیم قرطبہ میں حاصل کی اور یہی اپنے دور کے متعدد علماء سے ملاقات کرکے ان سے اپنے علم کے خزانے کو زینت بخشتے گئے اور پھر اسی علم کی بناء پر انہوں نے ایسے کارنامے انجام دیئے جو رہتی دنیا تک قائم رہیں گے ۔

ادریسی پہلاشخص ہے جنہوں نے1140ء میں گلوب ایجاد کیا جس میں انہوں نے اپنے زمانے کے اعتبار سے دنیا کے ممالک ، پہاڑ ،دریا اور باشندوں کی کیفیت کے بارے میں لکھا ہے۔ ادریسی کے بنائے ہوئے نقشوں کو دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ دورِ جدید کے بنے ہوئے نقشوں میں ہمیں معمولی فرق نظر آتا ہے ۔

 وہ صرف اتنا ہے کہ ادریسی کے نقشوں میں امریکہ کا کوئی ذکر نہیں اس کی وجہ یہی ہے کہ امریکہ اس وقت دریافت نہیں ہوا تھا ۔ ادریسی نے اپنی ایجاد کردہ کرہ ارض کی تشریح اور تصدیق کے لئے دنیا کا سفر کیا اور مشرق سے لے کر مغرب تک اور شمال سے لے کرجنوب تک کی خاک چھان ماری ۔ وہ جس ملک سے گذرا وہاں چشم دید حالات واقعات کا مشاہدہ کیا اور پھر ان کو اپنی کتاب میں درج کرتے گئے ۔ جب ادریسی کسی ملک سے گزرتے تو ضرور وہاں کے باشندوں سے ملاقات کرکے تاثرات لکھتے ۔

اپنے مشاہدات کو انہوں نے دنیا کی ایک مشہور کتاب ”نزہتہ المشاق“ کی صورت میں قلمبند کیا۔

اس کتاب میں ادریسی نے ہرملک کے حالات واقعات کو اس خوبی کے ساتھ قلم بند کیا ہے کہ پڑھنے والے کو لگ رہا ہے کہ یہ سب کچھ وہ اپنی آنکھوں سے دیکھتا ہے ۔ یہ فن جغرافیہ کی پہلی کتاب ہے جو جغرافیہ کے موضوع پر لکھی گئی تھی ، بعد میں جتنے بھی جغرافیہ دان آئے سب نے نہ صرف اس کتاب سے فائدہ اٹھایا بلکہ اس کے بعد جغرافیہ پر کتابیں لکھنے کا رواج ہوا اور اس کے بعد جتنے بھی مسلمان جغرافیہ دان پیدا ہوئے ۔ سب نے اسی طرح کی کتابیں لکھیں۔ 12ویں صدی کے ایک مشہور ومعروف جغرافیہ دان ہاقوت حموی ہیں جنہوں نے دنیا کی ایک مشہور و معروف کتاب لکھی جس کا نام معجم البلدان ہے ۔ یہ کتاب 20جلدوں پر مشتمل ہے اور اس میں ہر ملک کے حالات واقعات کا بیان ہے ۔

ادریسی کی کتاب سے اسپین کے مشہور مورخین ڈاکٹر لونڈے او رپروفیسر ڈوزی نے اسپین (Espain) سے متعلق اس کتاب سے استفادہ کیا ہے اسی طرح اطالیہ اور صقیلہ کو مورخین اور جغرافیہ دانوں نے بھی اپنے ملک کے حالات ادریسی ہی کی کتاب سے نقل کئے ہیں ۔ ادریسی فن جغرافیہ کے ساتھ علم سائنس ، ہیئت ، ریاضی ، منطق اور فلسفہ سے بھی واقف تھے ، جس کا ثبوت خود ان کی تصنیف کردہ کتب سے ہوتا ہے ۔

تحریر : سجاد رشید (https://www.kashmiruzma.net )