• صارفین کی تعداد :
  • 1586
  • 2/11/2009
  • تاريخ :

ایران اسلامی میں جشن آزادی، انقلابی اصولوں کے دفاع کا شاندار جلوہ  

بهمن 2009

  پورے اسلامی جمہوریہ ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کی تیسویں سالگرہ انتہائی پرشکوہ اندازمیں منائی گئی منگل کی صبح ساڑھے نوبجے پورے ایران میں بیک وقت لوگوں نے جشن آزادی کے جلوسوں میں کروڑوں کی تعداد میں  شرکت کرکے اسلامی انقلاب کی تاریخ میں ایک اوردرخشان باب کا اضافہ کیا ۔

اس سلسلے میں سب سے بڑا جلوس تہران میں نکالا گیا جودارالحکومت میں  آٹھ مختلف راستوں سے گذرتاہواتہران کے مرکزی  اسکوائریعنی میدان آزادی پر پہنچا جہاں ایک قراردادپاس کی گئی ۔تہران کے مخلتف علاقوں سے نکلنے والا یہ جلوس جس میں دسیوں لاکھ افراد نے شرکت کی  ایسالگ رہا تھا گویا انقلابی عوام کا جس میں بچے، بوڑھے، خواتین اورحتی ویلچئر پر معذورافراد کے ساتھ انقلاب کی تیسری اورچوتھی نسل کے جوان سبھی شامل تھے ایک امڈتا ہوا سیلاب ہے جوایک مخصوص سمت کی جانب جوش مارتا ہوا رواں دواں ہے ۔

 انقلاب کی کامیابی کی سالگرہ  کے جلوسوں میں یادگار شرکت کرکے ایران کے عوام نے ایک بارپھر انقلابی اقدار واصول اورامنگوں سے تجدیدعہد کیا اوراس بات کا پوری دنیا والوں کے سامنے ایک بارپھر اعادہ کیا کہ وہ انقلاب کے ثمرات کی پاسداری سے کبھی بھی غافل نہيں ہوں گے ۔ایران کے انقلابی  عوام کے نعرے تھے کہ وہ اپنی عزت وسربلندی کے دفاع کے لئے میدان میں ہروقت ڈٹے ہوئے ہيں اورہرطرح کی قربانی دینے کے لئے تیارہيں ۔جشن انقلاب کے جلوسوں میں شریک لوگوں کے ہاتھوں میں مختلف پلی کارڈ اوربینرزدیکھے جاسکتے تھے جن میں اسلامی اقدارکے دفا‏ع اورفلسطین وديگرمستضعف اقوام کی حمایت میں نعرے درج تھے اوراسی طرح امریکہ اوراسرائیل مردہ باد کے نعروں سے درج بینرزاورپلی کارڈ جلوسوں میں سب سے زیادہ نمایاں تھے ایران کے عوام نے آج اسلامی انقلاب کی کامیابی کی  تیسويں سالگرہ کےموقع پراپنی شاندار اور ناقابل فراموش موجودگی سے اسلامی اصولوں کے دفاع میں اپنی استقامت وثابت قدمی کابے مثال جلوہ پیش کیا ۔اس موقع پر تہران کے آزادی اسکوائرپردنیا کے مختلف ممالک کے سیکڑوں نامہ نگاراورذرائع ابلاغ کے نمائندے بھی موجودتھے جوایرانی عوام کے اس جوش وجذبہ کودیکھ کردنگ رہ گئے ۔

  الجزیرہ ٹیلی ویژن کے نمائندے نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ

جس طرح سے لوگوں کا امڈتا ہوا سیلاب ہے اس کے پیش نظرلوگوں کی تعداد کا اندازہ لگانا ناممکن ہوگیا ہے-

  فرانسیسی خبررساں ایجنسی نے خبردی ہے کہ

لاکھوں کی تعداد میں ایرانی عوام نے جشن آزادی کے جلوسوں میں  شرکت کرکے امریکہ اوراسرائیل کی پالیسیوں کے خلاف ایک بارپھر اپنی نفرت کا اظہارکیا ہے ۔اس خبررساں ایجنسی نے رپورٹ دی  کہ لوگوں کے ہاتھوں میں رنگ برنگے  ہوامیں اڑتے اورلہراتے ہوئے غبارے تھے جن پرلکھا تھا انقلاب کی تیسويں سالگرہ، آزادی کی تیسویں سالگرہ ۔ امریکہ مردہ باد اسرائیل مردہ باد ۔

جرمن خبررساں ایجنسی نے تہرا ن سے رپورٹ دی ہے کہ

پورے ایران میں کروڑوں کی تعداد میں لوگوں نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کی سالگرہ کے جلوسوں میں شرکت کی جبکہ تہرا میں دسیوں لاکھ کی  تعداد میں عوام نے جشن آزادی کے جلوسوں میں حصہ لیا ۔

 ہندوستان کے معروف انگریزی اخبار ھندو نے اپنی آن لائن اشاعت میں لکھا کہ

تہران میں لاکھوں افراد نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کی ریلیوں میں شرکت کی جن میں سے بیشترکے ہاتھوں میں ایران کا قومی پرچم تھا ۔

 جبکہ پاکستان کے ایک معروف صحافی وتجزیہ نگارصفدررضا نے جوخود تہران کے آزادی اسکوائر میں موجود تھے اور جنھوں نے اپنی آنکھوں سے ایرانی عوام کے جوش وجذبے اور انقلابی عوام کے ٹھاٹھیں مارتے ہوئے سمندرکو قریب سے دیکھا کہاکہ ایسا لگ رہا ہے کہ گویا آج ہی ایران میں انقلاب برپا ہوا ہے انھوں نے کہاکہ سخت سردی کے عالم میں انسانوں کے اس بحربیکراں میں بچوں اوربوڑھوں کی وسیع پیمانے پر شرکت ہردیکھنے والے کو ورطہ حیرت ميں ڈال رہی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ

اتنا بڑا اجتماع دنیامیں کہیں بھی نہیں ہوتا اوریہ اس بات کی دلیل ہے کہ ایران کے عوام کے ہاتھوں نہ صرف اسلامی انقلاب محفوظ ہے بلکہ اگریہ کہا جائے توبیجانہ ہوگا کہ آج اسلام اوراسلامی اقداربھی ایرانی  عوام کے ہاتھوں میں ہي محفوظ ہے

۔صفدررضا نے کہاکہ عوام جس طرح سے حکومتی اموراورایران کے شاہکارکارنامے یعنی فضاميں سٹلائٹ کی روانگی کے بارے میں بات کرتے ہيں اس سے یہ سمجھنے میں کوئی دشواری نہیں آتی کہ عوام بہت ہی قریب سے حکومتی معاملات میں دخیل ہيں ۔