سمجھوتہ پوری قوم کے لئے قابل قبول ہونا ضروری
عراق کے بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سیستانی نے کہا ہے بغداد واشنگٹن مجوزہ سیکورٹی معاہدہ اسی وقت قابل قبول ہوگا جب اسے پوری قوم کی حمایت حاصل ہوگی ۔حکومت کے قریبی سمجھے جانے والے اورسب سے بڑے حمکراں اتحادی دھڑے متحدہ عراقی الائنس کے سربراہ علی الادیب نے نجف اشرف میں آیت اللہ سیستانی سے ملاقات کے بعد کہاکہ انھوں نے صرف اسی صورت میں اس سمجھوتے کوتسلیم کرنے کی بات کی ہے جب پوری عراقی قوم اس کوقبول کرے گی اورامریکہ وعراق کے درمیان اس مجوزہ سیکورٹی معاہدے پر قومی اتفاق رائے کا حصول ہوجائے گا ۔
علی الادیب نے کہا کہ آیت اللہ سیستانی نے عراق کے سیاسی حکام اوراسی طرح سیاسی جماعتوں کےدھڑوں کے رہنماؤں کو بغداد واشنگٹن مجوزہ سیکورٹی معاہدے کا مکمل جائزہ لینے کا ذمہ دارقراردیا ہے اوران لوگوں سے کہا کہ اس سمجھوتے میں عراق کی خودمختاری اورقومی اقتداراعلی کے تحفظ کا پورا خیال رکھا جائے ۔پارلیمان میں حکمراں دھڑے کے سربراہ علی الادیب نے کہا کہ عراق کی وزارتی کونسل آج ایک بارپھر اپنے اجلاس میں اس سیکورٹی معاہدے میں کي گئی اصلاحات پر امریکہ کی طرف سے دئے گئے جواب کا جائزہ لے گی اورپھر اس کے بعد اس پر ووٹنگ ہوگی انھوں نے کہا کہ ان مراحل سے گذرنے کے بعد یہ مجوزہ سیکورٹی معاہدہ آخری منظوری کے لئے عراقی پارلیمان میں بھیجا جائے گا ۔
اردو ریڈیو تہران