• صارفین کی تعداد :
  • 3133
  • 9/16/2008
  • تاريخ :

19  رمضان کے اہم واقعات

علی مع الحق و الحق مع علی

19 رمضان سنہ 40 ھ ق کو سحر کے وقت رسول اکرم (ص) کے داماد اور چچا زاد بھائی حضرت علی (ع) کو عبدالرحمٰن ابن ملجم مرادی نے کوفے کی مسجد میں نماز کے دوران زہر آلود تلوار سے زخمی کردیا ۔ حضرت علی (ع) رسول اکرم (ص) کے بعد پہلی شخصیت ہیں جن کو تاریخ اسلام تقویٰ ، ایمان ،اخلاق ، شجاعت ،علم اور انصاف کے مظہر کی حیثیت سے یاد کرتی ہے ۔حضرت علی (ع) نے رسول اکرم (ص) کی آغوش میں تربیت پائي اور معارف الٰہی کے اعلیٰ ترین مدارج طے کئے ۔ آپ (ع) پہلے شخص ہیں کہ جنہوں نے رسول اکرم (ص) کی دعوت اسلام پر لبیک کہی ۔حضرت علی (ع) ہر مرحلے ہیں رسول اکرم (ص) کے سچے وفادار اور یارو مددگار رہے اور آپ (ص) کو کبھی تنہا نہیں چھوڑا ۔یہاں تک کہ رسول اکرم (ص) کی جان اور دین اسلام کی حفاظت کی خاطر بارہا اپنی جان کو خطرے میں ڈالا ۔حضرت علی (ع) باطل کے خلاف حق کی جنگ میں ہمیشہ مرد میدان رہے ۔اسی کے ساتھ آپ بہت مہربان اور نرم دل بھی تھے اور کسی یتیم کی آنکھ میں آنسو دیکھ کر بہت زيادہ متاثر اور غمگین ہوجایا کرتے تھے ۔حضرت علی (ع) کی تقاریر ، خطبوں اور احکام و فرامین نیز خطوط کا مجموعہ " نہج البلاغہ " جس کو ایک بڑے عالم و دانشور سید رضي علیہ الرحمہ نے جمع کیا ہے آج بھی عالم بشریت کی ہدایت و رہبری کے لئے قرآن حکیم کے بعد سب سے عظیم اور مفید مجموعہ سمجھا جاتا ہے اور ایک دنیا اس گرانقدر کتاب سے فیضياب ہورہی ہے ۔

 

 

19 رمضان سنہ 832 ھ ق کو معروف ایرانی منجم اور ریاضي داں غیاث الدین جمشید کاشانی کا انتقال ہوا ۔

غیاث الدین جمشید کاشانی

وہ بڑے زبردست منجم اور ریاضی داں تھے ۔انہوں نے رصدگاہ کے بہت سے آلات ایجاد کئے ۔غیاث الدین جمشید کاشانی نے علم ریاضي اور نجوم کے موضوع پر اہم اور قیمتی کتابیں تحریر کیں جن میں " مفتاح الحساب " اور" رسالۂ آلات رصد" خاص طور سےقابل ذکر ہیں ۔