• صارفین کی تعداد :
  • 1976
  • 9/15/2008
  • تاريخ :

بھید واعظ اپنا کھلوایا عبث

حیات جاوید

بھید واعظ اپنا کھلوایا عبث
دل جلوں کو تو نے گرمایا عبث

 

شیخ رندوں میں بھی ہیں کچھ پاکباز

سب کو ملزم تو نے ٹھہرایا عبث

 

آ نکلتے تھے کبھی مسجد میں ہم

تو نے زاہد ہم کو شرمایا عبث

 

کھیتیاں جل کر ہوئیں یاروں کی خاک

ابر ہے گھر کے ادھر آیا عبث

 

قوم کا حالی  پنپنا ہے محال

تم نے رو رو سب کو رلوایا عبث

 

شاعر کا نام   : الطاف حسین حالی

ترتیب و پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں :

 معبود

 ایک رہگزر پر

 میں مرمٹا تو وہ سمجھا یہ انتہا تھی مری

 کل نالۂ قمری کی صدا تک نہیں آئی

 کل پرسش احوال جو کی یار نے میرے