• صارفین کی تعداد :
  • 4336
  • 6/25/2008
  • تاريخ :

’بائیو فیول غربت میں اضافے کی وجہ‘

گنا

بائیو فیول ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں مدد نہیں کر سکتا:اوکسفیم

امدادی ایجنسی اوکسفیم کی ایک رپورٹ کے مطابق روایتی ایندھن کی جگہ بائیو فیول کا استعمال دنیا بھر کے تیس ملین سے زائد افراد کی غربت میں اضافے کی اہم وجہ بنا ہے۔

برطانوی تنظیم کے مطابق ترقی یافتہ ممالک کی انہی’ماحول دوست پالیسیوں‘ کی وجہ سے دنیا بھر میں خوراک کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں جن سے سب سے زیادہ غریب طبقہ متاثر ہو رہا ہے۔

اوکسفیم کا یہ بھی کہنا ہے کہ بائیو فیول ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں مدد نہیں کر سکتے۔ رپورٹ میں یورپی یونین سے کہا گیا ہے کہ وہ 2020 تک تمام ذرائع آمدورفت کے دس فیصد حصے کو غیر روایتی ایندھن پر منتقل کرنے کا ہدف ختم کر دے۔

اوکسفیم کے مطاق اگر اس ہدف کے حصول کی کوشش جاری رہی تو 2020 تک زمین کے استعمال میں تبدیلی کی وجہ سے کاربن گیسوں کے اخراج میں ستّر گنا اضافہ ہو جائے گا۔

اس رپورٹ کے مصنف اور بائیو فیول کے حوالے سےآوکسفیم کے مشیر راب بیلی کا کہنا ہے کہ امیر ممالک مراعات اور ٹیکس میں چھوٹ جیسے لالچ دے کر لوگوں کو خوراک والی فصلوں کی جگہ ایتھنول جیسے توانائی کے دیگر ذرائع پیدا کرنے والی فصلیں اگانے کی ترغیب دے رہے ہیں۔

راب بیلی کا کہنا ہے کہ’اگر کسی فصل کی بطور ایندھن استعمال کی قدر خوراک کی قدر سے بڑھ جاتی ہے تو ہی اسے بطور ایندھن استعمال کیا جانا چاہیے۔

بائیو فیول ایک ایسا موضوع ہے جس کے حامیوں اور مخالفین دونوں کی کمی نہیں۔ برزایلی صدر جیسے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بائیو فیول کی مقبولیت ترقی پذیر ممالک کے لیے ایک سنہرا موقع ہے جبکہ اس کے برعکس اس کے مخالفین اسے انسانی بقاء کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہیں اور اقوامِ متحدہ کے ایک مشیر نے تو بائیو فیول فصلوں کی پیداوار کو ’انسانیت کے خلاف جرم‘ تک قرار دے دیا ہے۔