• صارفین کی تعداد :
  • 4300
  • 1/30/2008
  • تاريخ :

کنیزوں سے نکاح

حلقه ازدواج

کافر عورتیں جو قید ہوکر آئیں ان سے بھی ان کی مالک کی اجازت سے نکاح کیا جاسکتا ہے ۔

 

ان کا حق مہر اور دوسری ضروریات آزاد عورت کی نسبت کم ہوتی ہیں۔ غلط کاری میں سزا بھی کم ہو تی ہے ۔ لیکن کنیزوں سے ویسے مقاربت نا جائزہے کسی کو حق نہیں کہ کنیز سے مجا معت کرے یہ کام حرام ہے البتہ نکاح جائز ہے ۔ ارشادِ رب العزت ہے:

 

 وَمَنْ لَّمْ یَسْتَطِعْ مِنْکُمْ طَوْلًا أَنْ یَّنْکِحَ الْمُحْصَنَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ فَمِنْ مَّا مَلَکَتْ أَیْمَانُکُمْ مِّنْ فَتَیَاتِکُمُ الْمُؤْمِنَاتِ وَاللہ أَعْلَمُ بِإِیْمَانِکُمْ بَعْضُکُمْ مِّنْ بَعْضٍ فَانْکِحُوْہُنَّ بِإِذْنِ أہْلِہِنَّ وَآتُوْہُنَّ أُجُوْرَہُنَّ بِالْمَعْرُوُفِ مُحْصَنَاتٍ غَیْرَ مُسَافِحَاتٍ وَّلَامُتَّخِذَاتِ أَخْدَانٍ فَإِذَا أُحْصِنَّ فَإِنْ أَتَیْنَ بِفَاحِشَةٍ فَعَلَیْہِنَّ نِصْفُ مَا عَلَی الْمُحْصَنَاتِ مِنَ الْعَذَابِ ذٰلِکَ لِمَنْ خَشِیَ الْعَنَتَ مِنْکُمْ وَأَنْ تَصْبِرُوْا خَیْرٌ لَّکُمْ وَاللہ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ

۔ اگر تم میں سے کوئی مالی مشکلات کی وجہ سے آزاد عورتوں سے نکاح کی قدرت نہ رکھتاہو تو اسے چاہئے کہ وہ تمہاری مملوکہ مسلمان لونڈیوں سے نکاح کرے اللہ تمہارے ایمان کو اچھی طرح جانتاہے ۔ تم لوگ آپس میں ایک دوسرے کا حصہ ہو لہذا ان کے سرپر ستوں سے اجازت لے کر ان کے ساتھ نکاح کرو اور شائستہ طریقہ سے ان کا مہر ادا کرو کہ وہ نکاح کے تحفظ میں رہنے والی ہوں بد چلنی کا ارتکاب کرنے والی نہ ہوں ۔نہ در پردہ آشنا رکھنے والی ہوں پھر نکاح میں آنے کے بعد بد کاری کا ارتکاب کریں توانکے لیے سزا کا نصف ہے جو آزاد عورتوں کیلیے مقرر ہے یہ اجازت اسے حاصل ہے جسے شادی نہ کرنے(سے) تکلیف ومشقت کا خطرہ حق ہو لیکن اگر صبر کرو تو یہ تمہارے حق میں زیادہ بہتر ہے اور اللہ بڑا بخشنے والا ہے رحم کرنیوالا ہے ۔ (نساء:۲۵)