• صارفین کی تعداد :
  • 4292
  • 1/23/2008
  • تاريخ :

عمرو بن سعید بن بلال امام باقر (ع) کی خدمت میں

 

شکوفه

عمرو بن سعید بن بلال ! میں امام باقر (ع) کی خدمت میں حاضر ہوا اور میرے ساتھ ایک جماعت اور تھی ، آپ نے فرمایا کہ تم لوگ معتدل امت بنو کہ آگے بڑھ جانے والے تمھاری طرف پلٹ کر آئیں اور پیچھے رہ جانے والے تمھاری طرف پلٹ کر آئیں اور پیچھے رہ جانے والے تم سے ملحق ہوجائیں ۔

 

شیعیان آل محمد ! عمل کرو عمل ! کہ ہمارے اور خدا کے درمیان کوئی رشتہ داری نہیں ہے اور نہ ہمارا خداپر کوئی حق ہے، اس کا تقرب صرف اطاعت سے حاصل ہوتاہے ، جو اس کی اطاعت کرے گا اسے ہماری محبت فائدہ پہنچائے گی اور جو اس کی معصیت کرے گا اسے ہماری محبت سے بھی کوئی فائدہ نہ ہوگا۔

 

اس کے بعد حضرت نے ہماری طرف رخ کرکے فرمایا خبردار دھوکہ میں نہ رہنا اور عمل میں سستی نہ کرنا !

میں نے عرض کیا کہ حضور یہ نمرقہ وسطیٰ (معتدل امت) کیا ہے؟ فرمایا کیا تم نہیں دیکھتے ہو کہ حد اعتدال کو ایک مخصوص فضیلت حاصل ہوتی ہے۔( مشکوٰة الانوار ص 60 ، شرح الاخبار 3 ص 502 / 1440)۔