• صارفین کی تعداد :
  • 3239
  • 1/16/2008
  • تاريخ :

خلفاء اللہ

آسمان

243۔ کمیل بن زیاد راوی ہیں کہ امیر المؤمنین (ع) میرا ہاتھ پکڑ کر صحرا کی طرف لے گئے اور وہاں جاکر ایک آہ سرد کھینچ کر فرمایا ” بیشک زمین حجت خدا کو قائم رکھنے والے سے خالی نہیں ہوسکتی ہے چاہے ظاہر بظاہر ہو یا پردہٴ غیب میں ہوتا کہ اللہ کے دلائل و بینات باطل نہ ہونے پائیں۔ مگر یہ کتنے ہیں اور کہاں ہیں ؟ خدا کی قسم عدد کے اعتبار سے بہت تھوڑے ہیں اگر چہ قدر و منزلت کے اعتبار سے بہت عظیم ہیں۔ انھیں کے ذریعہ پروردگار اپنے حجج و بینات کا تحفظ کرتاہے یہاں تک کہ اپنے امثال کے حوالہ کردیں اور اپنے جیسے افراد کے دلوں میں ثابت کردیں۔ انھیں علم نے حقیقت بصیرت تک پہنچا دیاہے اور روح یقین ان کے اندر پیوست ہوگئی ہے۔ جسے دنیادار سخت سمجھتے ہیں وہ ان کے لئے نرم ہے اور جس سے جاہلوں کو وحشت ہوتی ہے اس سے انھیں انس حاصل ہوتاہے۔ یہ دنیا میں ان اجسام کے ساتھ زندہ رہتے ہیں جن کی روحیں عالم اعلیٰ سے وابستہ رہتی ہیں۔

یہ زمین میں ” خلفاء اللہ “ اور اس کے دین کی طرف دعوت دینے والے ہیں ۔ ہائے مجھے کس قدر اشتیاق ہے انھیں دیکھنے کا ۔ (نہج البلاغہ حکمت ص 147)۔

خصال ص 186 / 257 کمال الدین ص 291 ، تاریخ یعقوبی 2 ص 206 ، خصائص الائمہ ص 106 ، حلیة الاولیاء 1 ص 79 ، کنز العمال 10 ص 262 / 29291 ، امالی الشجری 1 ص 66 ، مناقب امیر المومنین (ع) الکوفی 2 ص 95)۔

244۔ امام زین العابدین (ع) دعائے عرفہ میں فرماتے ہیں ۔ خدایا رحمت نازل فرما ان پاکیزہ کردار اہلبیت (ع) پر جنھیں تو نے اپنے امر کے لئے منتخب کیا ہے اور اپنے علم کا خزانہ بنایاہے اور اپنے دین کا محافظ قرار دیاہے اور وہ زمین میں ” تیرے خلفاء“ اور بندوں پر تیری حجت ہیں ۔ انھیں ہر رجس اور کثافت سے پاک بنایاہے اور اپنی بارگاہ کے لئے وسیلہ اور اپنی جنت کے لئے سیدھا راستہ قرار دیاہے۔( صحیفہ سجادیہ دعاء ص 47 ) ۔

245۔ امام رضا (ع) ۔ ائمہ زمین میں پروردگار کے خلفاء ہوتے ہیں ۔ کافی 1 ص 193 )۔

246۔ علی بن حسان ! امام رضا (ع) سے امام موسیٰ (ع) کاظم کی زیارت کے بارے میں دریافت کیا گیا تو فرمایا اطراف قبر میں جس مسجد میں چاہونماز ادا کرو اور زیارت کے لئے ہر مقام پر اسی قدر کافی ہے” سلام ہو اولیاء و اصفیاء پروردگار پر ۔ سلام ہو امناء و احباء الہی پر ۔ سلام ہو انصار و خلفاء اللہ پر ۔( الفقیہ 2 ص 608 ، عیو ن اخبار الرضا (ع) ص2 ص 271 ، کامل الزیارات ص 315 ، کافی 4 ص 579) ۔

واضح رہے کہ کافی کی روایت میں زیارت قبر امام حسین (ع) کا ذکر کیا گیاہے۔

247۔ امام علی نقی (ع) نے زیارت جامعہ میں ارشاد فرمایاہے ” میں گواہی دیتاہوں کہ آپ حضرات ائمہ راشدین و مہدیین ہیں۔ خدا نے اپنی روح سے آپ حضرات کی تایید کی ہے اور آپ کو زمین پر اپنا خلیفہ انتخاب فرمایاہے۔ ( تہذیب 6 ص 97 / 177)۔