• صارفین کی تعداد :
  • 3786
  • 12/25/2007
  • تاريخ :

عکس العمل

بیابان

جب قر یش اپنی آمد و رفت اور و عد ووعید سے ما یو س ہو گئے تو انکے پا س مسلمانوں پر ظلم ڈھا نے اور انکو نیست ونا بود کر نے کی کوششوں کے علا وہ کو ئی چا رئہ کار نہ بچا ۔چنا نچہ عر ب کے تما م قبیلے اپنے قبیلے کے ان افراد کو جو اسلام لے آئے تہے، گر فتا ر کر کے قید و بند میں مبتلا کر دیتے تہے اور ان پر طرح طر ح کے مظا لم ڈھا تے تہے ۔ انکو   ما رتے پیٹتے، بہوک اورپیا س کے ذر یعے تمام را ھیں ان پر مسدو د کر دیتے تہے ۔ جب مکہ کی سنگلا خ وادی پر آفتاب شعلہ افشانی کر رھا ہو تا تھا ان مسلمان پر انھیں سلگتے ہو ئے پتھر وں اور تپتی ہو ئی ریت میں عذا ب ڈھا یا جا تاتھا ۔

 

 جو ں جو ں مسلمانوں کی تعدا دمیں اضا فہ ہو تا جا تا تھا ان پر مصا ئب وآ لا م بھی کبھی فر دی اور کبھی اجتما عی طور پر بڑ ھتے چلے جا تے تہے ۔ آخر کا ر پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو مجبو ر ا ًبعض مسلما نو ں کو حبشہ ھجرت کر نے کا حکم دینا پڑا تا کہ انکو قر یش کے مظا لم سے نجا ت دلا ئی جاسکے ۔ان مسلمانوں کو حبشہ کے لئے رخصت کر تے و قت آپ نے فر مایا :” حبشہ میں ایک عا دل با د شا ہ کی حکو مت ہے ۔ وھا ں تم پر ستم نھیں ہو گا ۔“

 قریش اس صورت حا ل پر سا کت نھیں بیٹہے بلکہ دو لو گو ں کو عر ب کے نمائند ے کی حیثیت سے حبشہ روا نہ کیا گیا کہ مسلمانوں کو واپس لیکر آئیں تا کہ قر یش انکو دین اسلام سے منحرف کر سکیں ۔ جب نمائند گان عرب حبشہ کے بادشاہ کے پاس پھنچے اور مسلمانوں کی بازیابی کی درخواست کی تو نجاشی نے کھا:”میرے لئے یہ جا ننا ضروری ہے کہ یہ لو گ میری سر زمین پر کیو ں وا رد ہو ئے ھیں ؟“ کچہ مسلمانوں کو حا ضر کیا گیا ۔ انہو ں نے پیغمبر اکر م صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپکے اس دین کے بارے میں جس نے انسانو ں کو سعا دت ابد ی سے ھمکنا رکر نے کا وعد ہ کیا تھا ، بیا ن کیا ۔ نجا شی نے کھا کہ میں ان لو گو ں کو پلٹنے کا حکم نھیں دو نگا بلکہ یہ اس سلسلے میں مختار ھیں ۔

 

 اس کے بعد پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنے دین کو عر ب کے قبا ئل کے سا منے پیش کر نا شرو ع کیا ۔ خصو صاً حج کے مو سم میں منیٰ میں قیا م پذ یر حا جیو ں کی جا ئے قیام پر پہو نچ کر تو حیدکی تبلیغ فر ما تے اور ان لو گوں کو شر ک اور بت پر ستی سے اجتناب کی جا نب دعو ت دیتے تہے ۔ وہ قبا ئل جن کو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اسلام کی دعو ت دی ، مند رجہ ذ یل ھیں:

 (1)بنی کلب  

(2)بنی حنیفہ   

(3)بنی عامر  

(4)بنی خزرج