• صارفین کی تعداد :
  • 454
  • 7/26/2016
  • تاريخ :

داعش پرور فکر کا مقابلہ درحقيقت دہشت گردي کا اصلي اور بنيادي مقابلہ ہے

دہشت گردی کا اصلی اور بنیادی مقابلہ ہے


اسلامي جمہوريہ ايران کي اعلي قومي سلامتي کونسل کے سکريٹري علي شمخاني نے پاکستان کي قومي سلامتي کے مشير ناصر خان جنجوعہ سے ملاقات ميں دہشت گردي کي طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش پرور اور داعش پيدا کرنے والي فکر کا مقابلہ درحقيقت دہشت گردي کا اصلي اور بنيادي مقابلہ ہے اور دہشت پرور فکر کا مقابلہ کئے بغير دہشت گردي کا مقابلہ ممکن نہيں ہے۔
مہر خبررساں ايجنسي کي اردو سروس کي رپورٹ کے مطابق پاکستان کي قومي سلامتي کے مشير ناصر خان جنجوعہ اسلامي جمہوريہ ايران کے تين روزہ دورے پر تہران ميں ہيں جہاں انھوں نے آج اسلامي جمہوريہ ايران کي اعلي قومي سلامتي کونسل کے سکريٹري علي شمخاني سے ملاقات اور گفتگو کي اس ملاقات ميں علي شمخاني نے دہشت گردي کے خلاف پاکستان کي کوششوں کي تعريف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردي کے خاتمہ کے سلسلے ميں عظيم  قربانياں پيش کي ہيں اور پاکستاني فوج اس وقت بھي دہشت گردي کے خلاف نبرد آزما ہے شمخاني نے کہا کہ داعش بنانے والي فکر کا مقابلہ درحقيقت دہشت گردي کا اصلي اور بنيادي مقابلہ ہے اور دہشت پرور فکر کا مقابلہ کئے بغير دہشت گردي کا مقابلہ ممکن نہيں ہے۔
شمخاني نے کہا کہ دہشت گردي ايران اور پاکستان کے لئے مشترکہ خطرہ ہے اور اس مشترکہ خطرے  کامقابلہ کرنے کے لئے باہمي تعاون ضروري ہے۔
شمخاني نے کہا کہ ايک اسلامي ملک (سعودي عرب) خطے ميں دہشت گردي کے فروغ اور اسرائيل کي بالا دستي کے لئے بڑے پيمانے پر اپنا مال و زر خرچ کر رہا ہے اور اب اس نے اسرائيل کے ساتھ براہ راست رابطہ برقرار کرنے کے لئے اپنا وفد بھي اسرائيل بھيج ديا ہے ۔ شمخاني نے کہا کہ اس اسلامي ملک کي غزہ کے محاصرے اور فلسطينيوں کي مشکلات پر کوئي توجہ نہيں اور وہ امريکہ اور اسرائيل کے ساتھ ملکر عالم اسلام کے خلاف گھناوني سازشيں کر رہا ہے۔
شمخاني نے کہا کہ خليج فارس اور خليج عمان کي بندرگاہيں ايران اور پاکستان کي اقتصادي ترقيات کي ضامن ہيں اور دونوں ممالک ان بندرگاہوں کے ذريعہ اپنے اقتصادي اور تجارتي اہداف کو فروغ دے سکتے ہيں۔

اس ملاقات ميں پاکستان کے قومي سلامتي کے مشير ناصر خان جنجوعہ نے بھي دشمنوں کي پاليسيوں کے بارے ميں اسلامي ممالک کي ہوشياري پر تاکيد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اقتصادي اور سکيورٹي شعبوں ميں ايران کے ساتھ تعلقات کو فروغ دينے کے خواہاں ہے ناصر خان جنجوعہ نے کہا کہ اس ميں کوئي شک نہيں کہ اسلامي ممالک ميں عدم استحکام پيدا کرنے کے پيچھے عالمي سامراجي طقاتوں اور خطے ميں موجود ان کے ايجنٹوں کا ہاتھ ہے۔