• صارفین کی تعداد :
  • 8574
  • 1/23/2014
  • تاريخ :

تاريخ کي ايک عظيم المثال خاتون جناب " تکتم " ( حصّہ سوّم )

تاریخ کی ایک عظیم المثال خاتون جناب  تکتم  ( حصّہ سوّم )

صحابيوں کے جھرمٹ ميں سے کسي ايک نے اپنے دوسرے  دوست سے پوچھا رسول خدا کي شريکہ حيات کس قوم سے  ہيں؟ اس نے سر سے اشارہ کرکے ہامي بھري اور کہا ہاں اے ميرے بھائي ، اس نے دوبارہ سوال کيا کہ بتاۆ اس صفت کا حامل کون ہے ؟ اس کے دوست نے جواب ديا شايد يہ اشارہ کسي خاص شخص کے لئے انجام ديا گيا ہے بتاۆ کہ يہ عظيم خاتون کون ہے ؟ دونوں نے آپس ميں کہا کہ چلو پيغمبر اسلام سے دريافت کرتے ہيں- شايد ان دنوں کسي کو نہيں معلوم تھا کہ پيغمبر اسلام صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کي پيشنگوئي آپ کے فرزند، عالم تشيع کے آٹھويں رہبر و پيشوا کي شريکہ حيات کے بارے ميں ہوگي جو برسہا برس بعد رونما ہوگا اور اپنے زمانے کي عورتوں سے افضل و با فضيلت اور باکمال خاتون "خيزران" يا "سبيکہ" کي شادي بوستان محمدي کے آٹھويں تاجدار حضرت امام علي رضا عليہ السلام سے ہوگي اور کچھ دنوں کے بعد ان کي زندگي گلدستہ امامت کے نويں پھول حضرت امام محمد تقي عليہ السلام کي ولادت با سعادت سے معطر ہوگي -

ميں فرزند رسول حضرت امام موسي کاظم عليہ السلام کا ايک شاگرد  يزيد بن سليط ہوں ايک بار ميں سفر ميں تھا کہ مکہ و مدينہ کے راستے ميں حضرت کي زيارت سے مشرف ہوا احوال پرسي کے بعد ميں نے امام عليہ السلام کي خدمت ميں عرض کيا اے مولا مدتوں سے ميرے دل ميں ايک سوال ہے جس نے ميرے قلب و دماغ کو مشغول کر رکھا ہے امام عليہ السلام نے مسکراتے ہو‏ئے فرمايا : اے يزيد بن سليط ، کس چيز نے تمہارے دل کو مصروف کرديا ہے -

ميں نے کہا ميں چاہتا ہوں کہ يہ جان لوں کہ آپ کے بعد آپ کا جانشين کون ہوگا ؟ امام عليہ السلام نے سراٹھايا اور ميرا ہاتھ پکڑ کر دبايا اور پھر مجھ سے ايسے صفات بيان کئے کہ ميري زبان اس کے بيان سے قاصر ہے پھر اس کے بعد امام عليہ السلام نے فرمايا : اے يزيد بن سليط سنو اس سال مجھےگرفتار کيا جائےگا اور ميرے بعد ميرا بيٹا علي بن موسي الرضا تمہارے امام ہوں گے - ( جاري ہے )


متعلقہ تحریریں:

عورت کا تحفّظ

مسلمان عورت کي عزّت