• صارفین کی تعداد :
  • 958
  • 8/20/2013
  • تاريخ :

مصر کي تشويشناک صورتحال

مصر کی تشویشناک صورتحال

اس موقع پر اپني پوزيشن بہتر بنانے اور جنرل مرسي کي حکومت کا تختہ الٹنے کي کارروائي کو عوام کي نگاہ ميں جائز ٹھہرانے کي خاطر جنرل سيسي نے دعويٰ کيا کہ وہ معزول صدر کے آخر وقت تک وفادار رہے اور انہيں اپوزيشن سے مصالحت پر آمادہ کرنے کے لئے وہ سب کچھ کرتے رہے جو ان کے بس ميں تھا- اپني اس نيک نيتي کا يقين دلانے کے لئے جنرل سيسي نے اس خطاب ميں مزيد کہا کہ ان کي ان ساري کوششوں کے معتبر گواہ موجود ہيں جن ميں سابق صدارتي اميدوار اور اسلامي مفکر محمد سليم اَلعَوا، پارليمينٹ کے ايوان بالا کے سربراہ احمد فہمي اور ڈاکٹر مرسي کے وزيراعظم ہشام قنديل شامل ہيں، ليکن ريکارڈ پر موجود شواہد کے مطابق ان تينوں شخصيات نے چوبيس گھنٹے کے اندر جنرل فتاح کے اس دعوے کي ترديد کر دي- ان حقائق کي روشني ميں ہر شخص خود فيصلہ کرسکتا ہے کہ مصر کا فوجي انقلاب مصري عوام کي امنگوں کي تکميل کے لئے برپا ہوا ہے يا محض ايک سال کي جمہوريت کے بعد اُن پر دوبارہ دور آمريت کے مراعات يافتہ اور مفاد پرست طبقات کي حکمراني مسلط کرنے کے لئے-               

دنيا بھر ميں مصري فوج کي طرف سے جمہوري صدر کي حکومت گرانے جيسے  اقدام کي مذمت کي گئي ہے اور صدر مرسي کي حمايت ميں اضافہ ہو رہا ہے - اسلامي جمہوريہ ايران کي وزارت خارجہ نے ملت مصر کے خلاف مصري فوج کے تشدد کي مذمت کي ہے- وزارت خارجہ نے ايک بيان ميں مصري فوج کے ہاتھوں آج مصريوں کے قتل عام پر شديد رد عمل کا اظہار کرتےہوئے کہا ہےکہ اسلامي جمہوريہ ايران نزديک سے مصر کے حالات پر نظر رکھے ہوئے ہے اور اسے ان واقعات کے ناگواراور افسوسناک نتائج پر شديد تشويش لاحق ہے- اس بيان ميں آيا ہےکہ مصر ميں تشدد آميز رويوں سے داخلي جنگ کا امکان بڑھ جاتا ہے جو مصر کے متمدن اور تاريخ ساز عوام کي مصلحت ميں ہرگز نہيں ہے- اس بيان ميں آيا ہےکہ مصر ميں جھڑپوں اور عدم استحکام سے صيہوني حکومت، انتھا پسند گروہ اور سامراج کے ايجنٹ غلط فائدہ اٹھائيں گے تاکہ اس طريقے سے مصري عوام کے انقلاب کو منحرف کرسکيں اور مصري قوم کي ترقي کي راہ ميں ايسي رکاوٹيں ڈال سکيں جن کا ازالہ اور تدارک ناممکن ہو- ( ختم شد )

 

متعلقہ تحریریں:

مصر کے حالات انتہائي دردناک، رہبر انقلاب اسلامي

مصر، معزول صدر مرسي کي بحالي کےلئے مظاہرے