• صارفین کی تعداد :
  • 724
  • 2/28/2013
  • تاريخ :

ڈاکٹر لاريجاني کي سلمان خورشيد سے ملاقات

ڈاکٹر لاریجانی

مجلس شورائے اسلامي کے اسپيکر نے کل نئي دہلي ميں ہندوستان کے وزير خارجہ سلمان خورشيد سے ملاقات ميں کہا: ايران اور ہندوستان کے درميان روابط علاقہ ميں امن و استحکام کے ليے بہت ضروري ہيں-

اہلبيت نيوز ايجنسي-ابنا- ڈاکٹر علي لاريجاني نے کل بدھ 27 فروري کو عصر کے وقت ہندوستان کے وزير خارجہ سلمان خورشيد سے ملاقات کي- اس ملاقات ميں انہوں نے کہا: اس وقت علاقہ ميں بہت نازک حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بعض انتہا پسند دھشت گردي گروپوں کي وجہ سے علاقہ ميں امنيت کي بحالي ايک دشوار عمل ہو گيا ہے- شام کا مسئلہ بھي مسئلہ افغانستان کے ساتھ اضافہ ہو گيا ہے اور کچھ ايسے ہاتھ ان کے پيچھے ہيں جن کے منصوبے يہ ہيں کہ جو ممالک ترقي کي راہ ميں گامزن ہيں انہيں ان کاموں ميں الجھا ديں-

انہوں نے کہا: غير ملکي افواج افغانستان کو ايسے شرائط ميں ترک کر رہي ہے کہ اس ملک ميں دھشت گردي ابھي عروج پر ہے اور يہ اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ ايران ہندوستان اور روس ايک مزيد ذمہ داري کا احساس کريں-

انہوں نے کہا: ميں سوچتا ہوں کہ ايران اور ہندوستان دھشت گردي کا مقابلہ کرنے ميں مشترکہ موقف رکھتے ہيں اور بہتر ہے اس سلسلے ميں ايک دوسرے کا ہاتھ بٹائيں- اور نيز ہم حيدر آباد کے حاليہ دھشت گردي واقعات کي مذمت کرتے ہيں- انہوں نے کہا: دنيا کو اس وقت کسي ايک عالمي ليڈر کي ضرورت نہيں ہے بلکہ علاقہ ميں عاقل اور باشعور طاقتوں کي ضرورت ہے- گزشتہ تجربہ يہ بتا رہا ہے کہ سپر پاور طاقتيں بجائے اس کے کہ دنيا کو بنائيں ان کے ليے درد سر ايجاد کرتي ہيں لہذا ہم ہندوستان جيسے ملک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو علاقہ ميں استحکام  پيدا کرنے کے ليے ايک اہم عامل سمجھتے ہيں-

علي لاريجاني نےايران اور ہندوستان کے اقتصادي ميدان ميں روابط کي طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہم نے تيل اور گيس کے سلسلے ميں واضح آراء پيش کي ہيں تيل اور گيس کي فروخت يا گيس پائپ لائن کا پروجيکٹ وغيرہ ميں ايران ہندوستان کے ساتھ ہمکاري کے ليےہاتھ بڑھاتا ہے اور نيز ہندوستان پٹروکيميکل کے ميدان ميں ايران ميں سرمايہ کاري کر سکتا ہے- ہمارا يہ خيال ہے کہ يہ پروجيکٹ ہندوستان کے ليے مستقبل ميں مفيد ثابت ہو سکتا ہے-

ايران پارليمنٹ کے اسپيکر نے کہا: اس سلسلے ميں مشکلات بھي پائي جاتي ہيں کہ انہيں دور کيا جا سکتا ہے-

ہندوستان کے وزير اعظم منموہن سنگھ نے اس ملاقات ميں دستور ديا کہ مربوطہ وزراء اس سلسلے ميں مذاکرات کا سلسلہ آغاز کريں-

علي لاريجاني نے کہا: دوستوں سے ہماري گفتگو چل رہي ہے ہم نے ہندوستان اور ايران کے تاجروں سے گفتگو کي ہے چند چيزوں کو عمل ميں لانے کي ضرورت ہے منجملہ بينکي شعبہ ہيں لائف اينشورينس ہے ويزا کي سہولت ہے- ہمارا خيال ہے کہ کچھ ہمارے بينک اپنے شعبہ ہندوستان ميں قائم کريں تاکہ آساني سے تعامل پيدا ہو سکے اور ہم ہندوستان کے بينکي شعبہ جات کا ايران ميں استقبال کرتے ہيں-

ہندوستان کے وزير خارجہ نے اس ملاقات ميں کہا: ہم آپ کو ہندوستان ميں خوش آمديد کہتے ہيں اور ہمارا گرم سلام رہبر معظم اور صدر جمہوريہ کي خدمت ميں پہنچا ديجيے-

سلمان خورشيد نے کہا: ہم شام کے واقعات کے سلسلے ميں اظہار افسوس کرتے ہيں اور ٹھوس طريقہ سے يہ اعلان کرتے ہيں کہ خود سيريہ کے لوگ ہيں جو اپنے سلسلے ميں خود فيصلہ کر سکتے ہيں اپني مشکل کو حل کر سکتے ہيں اور تجربہ يہ بتاتا ہے کہ اگر باہر سے ان پر کوئي چيز تھونپنے کي کوشش کي جائے گي تو اس کا نتيجہ بہت برا نکلے گا-

انہوں نے کہا: ہم آپ کے ساتھ موافق ہيں اور سوچتے ہيں کہ جہاں بھي مخصوصا جنوبي ايشيا ميں اگر دھشت گردي کي ذہنيت عروج پا جائے گي تو سب کے ليے بہت نقصان دہ ثابت ہو گي- ہم تيار ہيں اس سلسلے ميں بھي آپ کے ساتھ ہاتھ بٹائيں-

انہوں نے کہا: ايران ہندوستانيوں کے دلوں ميں ايک خاص مقام رکھتا ہے اور ہم پارليمنٹ ميں ايران کے ساتھ روابط کو بہت دقيق انداز سے پيش نظر رکھتے ہيں- اور يہ ان دونوں ملکوں کے باہمي تعاون کي عکاسي کرتا ہے-

سلمان خورشيد نے کہا: ہم مکمل طور پر تيار ہيں کہ آپ کے ساتھ ہمکاري کريں مخصوصا علاقہ ميں موجود مشکلات کو حل کرنے ميں ہم آپ کا پورا ساتھ ديتے ہيں-

انہوں نے کہا: ايران اور ہندوستان علاقہ کے مسائل کے سلسلے ميں مشترکہ نقطہ نظر اور موقف رکھتے ہيں مخصوصا افغانستان کے مسائل کو حل کرنے ميں ہم آپ کا ساتھ ديتے ہيں تاکہ اس ملک ميں امن و امان برقرار ہو-

ہندوستان کے وزير خارجہ نے ايران کے ايٹمي پروجيکٹ کي طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہم آپ کي شجاعانہ اور دليرانہ استقامت کي داد ديتے ہيں اور يہ اعلان کرتے ہيں کہ ہماري نظر ميں ايٹمي انرجي کي پيداوار آپ کا مسلمہ حق ہے اور ايران کو پرامن مقاصد کےپيش نظر اپنے اس حق کے حصول کے ليے تلاش کرنا چاہيے اور کسي کے دباو ميں نہيں آنا چاہيے-

انہوں نے کہا: ہم ايران کے رہبر معظم کے نظريہ سے مطلع ہيں جو انہوں نے ايٹم بم کي حرمت کے سلسلے ميں پيش کيا ہے-

انہوں نے مزيد کہا: ہندوستان ايران کے ايٹمي انرجي کے موضوع سے مکمل با خبر ہے اور ہم اميد رکھتے ہيں کہ يہ مسئلہ جلد از جلد ختم ہو اور ہمارے ساتھ رواط برقرار کرنے کي راہ ميں ايک منطقي راہ حل سامنے آئے-