• صارفین کی تعداد :
  • 2802
  • 2/17/2013
  • تاريخ :

جيون ساتھي کا انتخاب  اسلامي اصولوں کے مطابق

جيون ساتھي کا انتخاب

شادي کے ليۓ پانچ اہم معيار

«وَ لا تَنْكِحُوا الْمُشْرِكاتِ حَتَّى يُۆْمِنَّ وَ لَأَمَةٌ مُۆْمِنَةٌ خَيْرٌ مِنْ مُشْرِكَةٍ وَ لَوْ أَعْجَبَتْكُمْ وَ لا تُنْكِحُوا الْمُشْرِكِينَ حَتَّى يُۆْمِنُوا وَ لَعَبْدٌ مُۆْمِنٌ خَيْرٌ مِنْ مُشْرِكٍ وَ لَوْ أَعْجَبَكُمْ؛[1]

ترجمہ : اور تم مشرک عورتوں سے نکاح نہ کرو جب تک وہ ايمان نہ لے آئيں، کيونکہ مومنہ لونڈي مشرک عورت سے بہتر ہے اگرچہ وہ تمہيں بہت پسند ہو نيز (مومنہ عورتوں کو) مشرک مردوں کے عقد ميں نہ دينا جب تک وہ ايمان نہ لے آئيں، کيونکہ ايک مومن غلام مشرک مرد سے بہترہے خواہ وہ (مشرک) تمہيں پسند ہو -

مشرکان کے ساتھ شادي  نہ کرنے ميں کيا حکمت ہے ؟  اس کے بارے ميں قرآن مزيد کہتا ہے کہ

«أُولئِكَ يَدْعُونَ إِلَى النَّارِ؛[2]

 ترجمہ : وہ جہنم کي طرف بلاتے ہيں -

 اس کي وجہ يہ ہے کہ ايک مشرک جس راستے پر گامزن ہوتا ہے وہ اصل ميں گمراہي کا  راستہ ہوتا ہے جو انسان کو دوزخ کي طرف لے جاتا ہے -  ايسے راستے کي منزل ظلمت ، گمراہي اور تباہي کي صورت ميں سامنے آتي ہے -  اس کے برعکس ايک مومن مرد يا مومن عورت جس راستے پر گامزن ہوتے ہيں  وہ ايک  بامقصد راستہ ہوتا ہے جو انہيں جنت کي طرف لے جاتا ہے - اس راستے پر جانے سے مرد اور عورت کو خدا کي خوشنودي اور رحمت نصيب ہوتي ہے -

«وَ اللَّهُ يَدْعُوا إِلَى الْجَنَّةِ وَ الْمَغْفِرَةِ بِإِذْنِهِ»[3]

ترجمہ : اور اپنے حکم سے جنت  اور مغرفت  کي طرف بلاتا ہے -

اس آيت شريف ميں خدا کي دعوت اور اس کا بتايا ہوا راستہ مومن افراد کے ليۓ ہے اور خدا مومن  بندوں کو يہ راستہ اختيار کرنے کي دعوت ديتا ہے -  مومن  افراد کا راستہ  مشرک افراد کے راستے سے بالکل مختلف ہے - ان کے سوچنے سمجھنے کي روش  ، عقائد  اور حسن سلوک  ايک دوسرے سے مختلف نظر آتے ہيں -  اس ليۓ يہ ممکن نہيں ہوتا ہے کہ  مختلف  خصوصيات کے حامل افراد آپس ميں شادي کر ليں کيونکہ شادي کي صورت ميں مياں بيوي کو ايک ہونا پڑتا ہے -

حوالہ جات :

 [1]. بقره/221.

[2]. بقره/221.

[3]. بقره/221.

شعبہ تحرير و پيشکش تبيان