• صارفین کی تعداد :
  • 1426
  • 3/17/2012
  • تاريخ :

عاشوراء کي عظمت کے اسباب (2)

عاشوره

غلام رضا گلي زوارہ

عزت کا مفہوم

عزت ہر شخص کے صحيح مقام و مرتبت کي شناخت اور اپنے آپ کو ايسے مقام پر قرار دينا ہے جہاں اس کو ہونا چاہئے اور اس منزلت کي قدرداني ہے جو قضيلت کے راستے پر گامزن ہوکر حاصل ہوئي ہے ليکن تکبر در حقيقت اپنے اصل مقام و حيثيت سے ايک قسم کي جہالت کا نام اور جو شخص اس قسم کے نقص سے دوچار ہوتا ہے، وہ اپنے آپ کو دوسروں سے برتر و بالاتر مقام و مرتبت ميں قرار ديتا اور تصور کرتا ہے، گو کہ وہ اس مقام کے لئے ضروري اوصاف و خصوصيات اور صلاحيت نہيں رکھتا- (6) مروي ہے کہ ايک جاہل نے امام حسين عليہ السلام سے مخاطب ہوکر عرض کيا: ہم آپ کي روش ميں ايک قسم کا تکبر ديکھ رہے ہيں- شہادت کي تابناکيوں کے مظہر نے جواب ميں ارشاد فرمايا: "بل فيَِّ عزةٌ" نہيں بلکہ ميري ذات ميں عزت ہے، اور امام عليہ السلام نے اس آيت کي تلاوت فرمائي: "وَلِلَّهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُۆْمِنِينَ" (7) عزت اللہ کے لئے اور اس کے پيغمبر کے لئے اور ايمان والوں کے لئے مختص ہے- (8)

عزت الہيہ کي ايک جھلک

"عزت" کي اصطلاح معاني ميں استعمال کے حوالے سے غلبہ، صعوبت، حميت، غيرت اور نفوذناپذيري ميں آئي ہے- (9) قرآن کي نگاہ ميں خداوند متعال عزيزہے جس کي ذات باري پر کوئي چيز غالب نہيں ہوتي اور وہي ہے جو تمام امور پر قاہر اور مسلط ہے اور ہر عزيز اللہ کي قدرت کے سامنے ذليل ہے کيونکہ عالم وجود کے تمام موجودات فيض الہي کے محتاج ہيں اور يہ تمام چيزيں بذات خود کسي چيز کے مالک نہيں ہيں سوائے اس کے پروردگار متعال نے اپنے لطف و رحمت سے اپني عزت ميں سے کچھ حصہ ان موجودات کو تفويض فرمايا ہے- (10)

------

مآخذ:

6-اقرب الموارد في فصح العربيه و الشوراء، سعيد الخوري الشرتوني، ذيل عزّ-

7- سوره منافقون، آيه 8-

8- بحارالانوار، ج 44، ص 198-

9- الميزان في تفسير القرآن، علامه سيد محمد حسين طباطبايي، ج 17، ص 20-

10- وہي مأخذ، ج 17، ص 23 ـ 20-

تحرير : ف ح مهدوي

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

زيارت سيدالشہداء (ع) کے آثار و برکات 11