• صارفین کی تعداد :
  • 570
  • 3/17/2012
  • تاريخ :

ہم نے آج تاريخ رقم کر دي، صدر زرداري کا پارليمنٹ سے خطاب

 صدر زرداري کا پارليمنٹ سے خطاب

اسلام آباد… صدر آصف علي زرداري نے کہا ہے کہ ہم نے آج تاريخ رقم کر دي. وہ پارليمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے. انہوں نے کہا کہ وہ جمہوري طور پر منتخب پانچويں بار پارليمنٹ سے خطاب کرنيو الے پہلے صدر ہيں.

ابنا: انہوں نے کہا کہ ہمارے جمہوري ادارے کام کررہے ہيں اور توانا ہو رہے ہيں،ہم پاکستا نيوں کو اس پر فخر ہے، انہوں نے وزير اعظم يوسف رضا گيلاني اور سابق سينٹ چيئرمين فاروق نائيک کو خراج تحسين پيش کيا،انہوں نے نو منتخب سينيٹرز کو بھي مبارکباد پيش کي. صدر نے کہا کہ دنيا نے ديکھ ليا آج ہم نے تاريخ رقم کر دي، انہوں نے ان تمام جماعتوں کا بھي شکريہ ادا کيا جنہوں نے جمہوريت کي مضبوطي کيلئے کام کيا.ا نہوں نے کہا کہ ہميں وراثت ميں دہشت گردي اور جنگ ملي، دہشت گردي کے خلاف جنگ ميں اداروں نے زبردست کردار ادا کيا، ہم نے بے شمار چيلنجز کا مقابلہ کيا اور آگئے بڑھتے رہے،ميں نے اپنے اختيارات پارليمنٹ کو منتقل کئے اور آج وزير اعظم مکمل طور پر بااختيار ہيں.اپنے آدھے گھنٹے کے خطاب ميں صدر نے کہا کہ آنيوالا سال انتخابات کا سال ہے، ہماري حکومت شفاف اور منصفانہ انتخابات کو يقيني بنائے گي. انہوں نے کہا کہ ہماري حکومت نے کنکرنٹ لسٹ ختم کي اور پارليماني خود مختاري دي،صوبوں اور وفاق ميں عدم توازن ختم کيا، دہشت گردي کے خاتمے کيلئے اقدامات کئے، قبائلي علاقوں کو عدالتي نظام فراہم کيا، کالا ڈھاکہ کو ضلع کا درجہ ديا، گلگت بلتستان کو بااختيار بنايا، بلوچستان کا احساس محرومي ختم کرنے کيلئے اقدامات کيئے، ايف سي آر جيسے کالے قوانين کا خاتمہ کيا، افہما م و تفہيم کي پاليسي پر عمل کيا، قبائلي علاقوں ميں پوليٹيکل پارٹيز ايکٹ کا نفاذ کيا. صدر نے کہا کہ ہم بلوچستان سے ماضي ميں کي گئي زيادتيوں پر معافي مانگتے ہيں.

انہوں نے کہا کہ ہماري حکومت نے افراط زر کو کنٹرول کيا اور25فيصد سے کم کر کے 11فيصد تک لے آئے، اسٹاک مارکيٹ ميں استحکام اور بہتري آنا شروع ہو گئي، ٹيکس ريونيوبڑھانے کيلئے اقدامات کئے گئے اور 2008سے لے کر اب تک ٹيکس ريونيو دگنا کر ديا، بلوچستان ميں 11ہزار سے زائد اسامياں پيدا کي گئيں، توانائي کا بحران ختم کر نے کيلئے متعدد منصوبے شروع کئے، کم مراعات يافتہ طبقے کي فلاح کيلئے اقدامات کئے گئے، بے نظير انکم سپورٹ پروگرام سے ذريعے 60لاکھ خاندان کي مدد کي گئي، غربت کے خاتمے کيلئے اربوں روپے کي سبسڈي دي گئي ، 7ارب روپے سيلاب متاثرين ميں تقسيم کيئے اور متاثري علاقوں ميں جي ڈي پي کا 2فيصد خرچ کيا، ہم نے 12ہزار عارضي ملازمين کو مستقل کيا، 7ہزار برطرف ملازمين کو بحال کيا،5لاکھ ملازمين کو انہي کے اداروں ميں شيئرز ديے گئے، 3300ميگاواٹ کو قومي گرڈ سسٹم ميں شامل کيا گيا، چين، روس اور ترکي کے ساتھ کرنسي کے تبادلے کے معاہدے کيئے، بھارت کے ساتھ تعلقات معمول پر آرہے ہيں، امريکا کے ساتھ تعلقات کيلئے پارليمنٹ کي سفارشات کا انتظار ہے. انہوں نے وزير اعظم گيلاني کي قيادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے زبردست خراج تحسين پيش کيا.