• صارفین کی تعداد :
  • 1436
  • 3/17/2012
  • تاريخ :

سيدالشہداء کے لئے گريہ و بکاء کے آثار و برکات 13

محرم الحرام

ان ہندۆوں ميں سے ايک کي عادت تھي کہ سينہ زن عزاداروں کے ساتھ جلوس ميں نکلتا اور ان کے ساتھ سينہ زني کيا کرتا تھا- جب يہ شخص دنيا سے رخصت ہوا تو ہندو رسم کے مطابق اس کے مردہ جسم کو شمشان گھاٹ ميں جلا ديا گيا اور اس کا پورا بدن راکھ ہوگيا ليکن اس کےا ہاتھ اور سينے کےا ايک حصے کو آگ نہ جلا سکي تھي- کيونکہ وہ اسي ہاتھ سے سينے کے اسي حصے پر ماتم کرتا رہا تھا-

ڈاکٹر مجاب کہتے ہيں کہ انجہاني ہندو کے کے اہل خانہ اس کے جسم کے وہ دو حصے شيغہ قبرستان کے پاس لائے اور شيعوں سے کہا کہ جسم کے ان حصوں کا تعلق ہمارے امام حسين (ع) سے ہے- (10)

9- عزائے حسيني ميں شاعري کي تأثير امام صادق عليہ السلام نے فرمايا: جو شخص حسين (ع) کي شان ميں شعر کہے اور روئے اور ايک شخص کو رلائے جنت ان دونوں کے لئے لکھي جاتي ہے- (11) ايک سخن امام حسين (ع) کے ساتھ حسين! اے پرچم خونين کندھے پر رکھے ہوئے حسين! اے انقلابي مرد حسين! اے حريت کي رأيت ہاتھ ميں لئے ہوئے اس سرخ اور آتشين صحرا ميں آپ کي قامت کا قيام خون ميں تڑپ گيا اس طوفانِ "طف" سے روز عاشورا دشتِ" نينوا ميں حقيقت کا اظہار کرنے والا گلا "نوا" سے بے بس ہوگيا ليکن ... ظلم کي تاريکيوں ميں حق کي صدا اٹھانے والا پرندہ "حق حق" کي فرياد اٹھانے والا پرندہ نوا سے بے بس نہيں ہوا کرتا سلام ہو آپ پر اے حسين! سلام کربلا کے شفق کي مانند خط، جس نے آپ کے خون کو، اے خون خدا ـ مسلسل افق کے چہرے پر ملتا ہے، مغرب کے آسمان کي سرخي کو گواہ بنا ديتا ہے-

--------

مآخذ 10. خلاصه اى از مقالهء <عاشورا> نوشتهء جواد محدثى . 11. <خط خون > موسوى گرمارودى .  

تحرير : ف ح مهدوي

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

سيدالشہداء کے لئے گريہ و بکاء کے آثار و برکات 9