• صارفین کی تعداد :
  • 2340
  • 3/4/2012
  • تاريخ :

ہمارا انقلاب اللہ اور معنويات پر انحصار کرتا ہے

 

انقلاب ایران

برجينسکي کہتے تھے:

سيکولرازم جو دنيا کے مغربي حصّے پر حکمراني کرتا ہے اپنے اندر مغربي ثقافت کي تباہي کو پالتا ہے اسي لۓ جو کچھ امريکہ کي تباہي کا باعث بنا  ہے يہي سيکولرازم ہے-

انقلاب اسلامي کا مقصد ايک انوکھي بات ہے چونکہ سارے انقلابوں کا مقصد يہ تھا کہ مادي لحاظ سے ايک اچھا معاشرہ  لوگوں کے لۓ بنائيں اور ان کا مقصد زيادہ مال پيدا کرنا اور اس مال کو لوگوں کے درميان بانٹنا ہے ليکن انقلاب ايران کے اغراض و مقاصد  ان باتوں سے آگے ہيں اور يہ ھدف اللہ  کے نظام اور اللہ کي حاکميت کو قائم کرنا ہے-

مجموعي طور پر انقلاب اسلامي کے اہداف:

1- اسلامي احکام کو پھر سے زندہ کرنا اور ان پر عمل کرنا

2- سماجي انصاف کا قيام

3- اسلام کے سياسي نظام کا قيام

4- سماج کي علمي و فرہنگي تقويت

احمد ہوبر کہتے ہيں:

تمام دوسرے انقلاب ايک انساني نظام کو زمين پر قائم کرنا چاہتے تھے مثلا ژان ژاک روسو کے نظام يا لنين کے نظام کو جبکہ انقلاب اسلامي اللہ  کے نظام کو زمين پر قائم کرنا چاہتا ہے اور اس کے خيال ميں انقلاب اسلامي اپنے راستے کو دنياۓ اسلام کي طرف کھولے گا اور غير اسلام کي دنيا پر بھي اثر مرتب کرے گا-

امام خميني (رح) نے فرمايا:

ہمارا انقلاب اللہ اور معنويات پر انحصار کرتا ہے وہ لوگ جو ہم سے متفق ہيں وہ ہيں جو توحيدي راستے سے متفق ہيں-

انقلاب اسلامي ايران اور انقلاب روس اور فرانس کے درميان ايک  اور اختلاف يہ ہے کہ انقلاب فرانس ايک لبرل بورژوازي انقلاب ہے ان کے نتائج ميں سے بادشاہت کا الٹ اور ايک پارليماني جمہوري کا قيام تھا اور انقلاب روس ايک اشتراکي انقلاب تھا ان کے نتائج ميں سے تھزاري حکومت کا الٹ اور آخر الامر اشتراکي نظام کا غلبہ تھا ليکن انقلاب اسلامي ايک مذہبي انقلاب ہے اور اس نے  اپنے آپ کو استبدادي حکومت کو مکمل طور پر الٹنے تک محدود نہيں کيا اور درحقيقت دنيا کے انقلابوں کي ثقافت ميں کوئي تبديلي لائي- انقلاب اسلامي نے بادشاہي نظام کو الٹ کر اسلامي حکومت کو قائم کيا اسي ضد استکباري ماہيت کي وجہ سے پہلے ہي سے بڑي طاقتوں کي دشمني اس کے سامنے تھي-

ترجمہ : آناحميدي

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

ايران کا اسلامي انقلاب تاريخ ميں اپني  مثال آپ  ہے ( حصّہ چہارم )