ضرب المِثل اشعار (12)
*خرد کا نام جنوں پڑگيا، جنوں کا خرد
جو چاہے آپ کا حُسنِ کرشمہ ساز کرے
شاعر: حسرت موہاني
*مشہور:
خط اُن کا بہت خوب، عبارت بہت اچھي
اللہ کرے زورِ قلم اور زيادہ
اصل:
خط ان کا بہت خوب عبارت بہت اچھي
اللہ کرے حسنِ رقم اور زيادہ
شاعر: داغ دہلوي
*خط ميں لکھے ہوئے رنجش کے پيام آتے ہيں
کِس قيامت کے يہ نامے مِرے نام آتے ہيں
شاعر: داغ دہلوي
*خنجر چلے کسي پہ تڑپتے ہيں ہم امير
سارے جہاں کا درد ہمارے جگر ميں ہے
شاعر: امير مينائي
*دامن پہ کوئي چھينٹ، نہ خنجر پہ کوئي داغ
تم قتل کرو ہو کہ کرامات کرو ہو
شاعر: کليم عاجز
بشکريہ : شاعري ڈاٹ کلان ٹيم ڈاٹ کام
پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان