• صارفین کی تعداد :
  • 1482
  • 12/19/2011
  • تاريخ :

ايک دوسرے سے سبقت لے جانے کا راز

بسم الله الرحمن الرحیم

وہ انسان جو دوسروں کے ساتھ اچھائي سے پيش آتے ہيں ہميشہ فائدہ ميں رہتے  ہيں اور دوسروں کي نسبت زيادہ تيزي کے ساتھ  زندگي کے ہر معاملے ميں آگے بڑھتے ہيں - ايسے انسان ہي سعادت اور کمال کے درجے تک دسترس حاصل کرنے ميں کامياب ہوتے ہيں -

مختلف اقوال ميں يہ موضوع کچھ اس طرح سے بيان کيا گيا ہے کہ جو کوئي نيک کام کرتا ہے کبھي بھي نہيں لڑکھڑاتا اور  اگر کبھي وہ لڑکھڑا بھي گيا تو اس کے ليۓ سہارا موجود ہوتا ہے -

اسلام ميں محبت اور نيکي کرنے کا درس

موجودات سے محبت اور نيکي کرنے کي تلقين نہ صرف اسلام نے کي ہے بلکہ دنيا کے تمام مذاھب بھي اس  بات کو اپنانے پر زور ديتے ہيں - قرآن ميں نيکي کا درجہ احسان کے برابر قرار ديا گيا ہے اور نيکوکاري کہا گيا ہے يعني وہ لوگ جو احسان کرنے والے ہيں يعني وہ جو محسن ہيں -  اس کو قرآن ميں مختلف انداز ميں بيان کيا گيا ہے -

دوسروں سے محبت کرنا

اسلام امن و محبت کا دين  ہے جو اپنے پيروکاروں کو دوسروں  کے ساتھ عدل و احسان کا درس ديتا ہے - اسلام ميں انسان کو يہ کہا جاتا ہے کہ جو کوئي بھي نيکي کرے گا وہ اللہ تعالي سے اجرعظيم پاۓ گا -

قرآن مجيد ميں ارشاد رباني تعالي ہے کہ

«واذاخذناميثاق بني اسرائيل لاتعبدون الا ا..وبالوالدين احسانا و ذي القربي واليتامي والحساکين وقولوا للناس حسنا»

ترجمہ :

" اور جب ہم نے بني اسرائيل سے عہد ليا (اور کہا )کہ اللہ کے سوا کسي کي عبادت نہ کرو اور (اپنے) والدين، قريب ترين رشتہ داروں، يتيموںاور مسکينوں پر احسان کرو اور لوگوں سے حسن گفتار سے پيش آؤ -"  (بقره 83)

امام علي عليہ السلام کا فرمان ہے کہ

«العدل الانصاف و الإحسان التفضل» ؛

عدل ، انصان کا خيال رکھنا اور احسان انعام اور بخشش ہے  - (نهج البلاغه ص509حکمت231)

ايک جگہ پر امام حسن مجتبي عليہ السلام فرماتے ہيں کہ

" لوگوں کے ساتھ نيکي کے ساتھ پيش آنا نہايت عقل مندي ہے  " (بحار الانوار ج78ص111)

اپنے کاموں کو صحيح اور بغير نقص کے انجام دينا

احسان کا ايک دوسرا اصول اپنے ذمے کاموں کو درست انداز ميں انجام دينا ہے - جب کوئي يہ فيصلہ کر لے کہ اسے يہ کام کرنا ہے تو پھر اسے چاہيۓ کہ وہ اس کام کو بہترين انداز ميں پايہ تکميل تک  پہنچاۓ - اس کام کي انجام دہي ميں اسے اپني پوري طاقت اور توجہ صرف کرني چاہيۓ اور وہ جس کام کو کرنے کا فيصلہ کرے تو فيصلہ کرنے سے پہلے  يہ جان لے  کہ وہ اس کام کو کرنے کي مہارت اور سکت رکھتا ہے - اگر کسي ميں کوئي خاص کام کو کرنے کي مہارت اور سکت موجود نہ  ہو تو اسے وہ کام کرنے سے  پہلے سوچنا چاہيۓ اور ايسا کام کرنے سے پرہيز کرنا چاہيۓ جس کو کرنے کي طاقت وہ نہيں رکھتا ہے -

تحرير : سيد اسداللہ ارسلان

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان