• صارفین کی تعداد :
  • 2880
  • 12/8/2011
  • تاريخ :

عورت اور ترقي  (حصّہ دهم)

حجاب والی خاتون

پاکستاني عورت اور ترقي کا نصب العين

امريکہ اور يورپ کي تاريخ گواہ ہے کہ مادّي ترقي کے حصول کے لئے عورتوں کا مردوں کے ساتھ شانہ بشانہ شريک ہونا نہ صرف ناپسنديدہ بلکہ غير ضروري بھي ہے- ملکي ترقي ميں عورت کا شاندار کردار يہ ہے کہ وہ خانداني زندگي کے نظام کو اس انداز ميں سنبھال لے کہ اجتماعي طور پر معاشرہ استحکام حاصل کرے- خاندان کي اندروني زندگي کو اجاڑ کر دفتروں اور فيکٹريوں کے ماحول کو رونق بخشنے سے ترقي کا توازن قائم نہيں رکھا جا سکتا- مغربي معاشرہ آج اسي عدم توازن کا شکار ہے- عورتيں تعليم کي روشني سے بھي اپني روح کو منور کريں، انہيں صحت کي سہوليات بھي ہر ممکن حد تک پہنچائي جائيں- ان سے ہونے والي ناانصافي کے خاتمہ کي جدوجہد بھي ضرور کي جائے، مگر ان سب باتوں کے ساتھ ان کي پہلي ترجيح خانداني زندگي کو استحکام بخشنا ہو- اگر وہ تعليم حاصل کريں، اس کامقصد کسي فيکٹري کے چيف ايگزيکٹو کي پرائيويٹ سيکرٹري بن کر عملاً اس کي تنخواہ دار داشتہ کا کردار ادا کرنا نہ ہو، نہ ہي وہ تعليم کو محض ملازمت کے حصول کا ذريعہ سمجھيں- تعليم ايک مرد کے لئے معاش کا ذريعہ ہوسکتي ہے، مگر عورت کو اس لئے تعليم يافتہ ہونا چاہئے تاکہ وہ اپنے بچوں کي مناسب تعليم و تربيت کا خيال رکھ سکے، ان ميں علم کي روشني منتقل کرسکے اور اپنے گھر کي 'چراغ خانہ' بن کر اس کي ديواروں کو علم کي روشني سے منور کرسکے-

جب ہم کہتے ہيں کہ عورت کو گھريلو زندگي کو اپني پہلي ترجيح سمجھنا چاہئے تو اس کا مطلب يہ ہرگز نہيں ہے کہ وہ دنيا سے الگ تھلگ ہوکر زندگي بسر کرے - آج کا معاشرہ بہت آگے بڑھ چکا ہے- بڑے متمدن شہروں ميں پرورش پانے والي عورتوں سے يہ توقع کرنا کہ وہ کوہستاني قبائل کي عورت کي طرح زندگي بسر کريں، ايک ناقابل عمل خواہش ہوگي- شہري زندگي ميں ايسے مواقع بھي کم نہيں ہوتے جہاں عورتيں مردوں کے شانہ بشانہ کام کرنے پر مجبور نہيں ہوتيں- گھريلو زندگي سے باہر اگر چہ عورتوں کے ہي مخصوص تعليمي، تبليغي، رفاہي اور سماجي حلقوں ميں عورت بھرپور انداز ميں شريک ہوسکتي ہے ليکن ان حلقوں ميں شرکت کو اسے پيشہ ورانہ مشغوليت کي صورت ہرگز نہيں ديني چاہئے تاکہ خانداني زندگي نظر انداز نہ ہو-

'عورت اور ترقي' کے حوالہ سے ہمارے دانشوروں کو بہت بڑا چيلنج درپيش ہے کہ وہ ملکي ترقي ميں جديد پاکستاني عورت کے کردار کے حوالہ سے ايسا فريم ورک تشکيل ديں جس ميں اسلامي تعليمات کي روشني ميں اعليٰ انساني قدروں کا رنگ بھرا جاسکے اور جو مرد اور عورت کے مخصوص دائرہ کار کے اس تصور کي روشني ميں پيش کيا جاسکے جس ميں معاشرے کي مادّي واخلاقي دونوں طرح کي ترقي کے مقاصد کا حصول ممکن ہو-

تحرير :  محمد عطاء اللہ صديقي

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں :

عورت اور ترقي  (حصّہ ششم)